ازقلم: محمد دلشاد قاسمی
ہر سال مدارس کے اندر ہزاروں لاکھوں طلبا فارغ ہوتے ہیں اور ہر کسی کا یہی رونا ہے کہ جگہ انہیں ملی کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا اس کی وجہ یہ ہے کہ مدارس کی تعداد یا مساجد کی تعداد محدود ہے اور ہر سال علماء مدارس سے فارغ ہو رہے ہیں تو آخر وہ کہاں جائیں گے کیا کریں گے ہمارے اکابرین کو اور قائدین ملت کو اس بارے میں بھی سوچنے کی ضرورت ہے
اس کے برعکس اگر آپ دوسرے مذاہب کے اندر دیکھے جیسے کرسچن ہے یہودی ہے تو وہ بچوں کو کو پڑھا کر تیار کرتے ہیں اور جب وہ کسی قابل بن جاتے ہیں تو اس کی قابلیت اور صلاحیت کے اعتبار سے اس سے کام لیتے ہیں جس سے ان کو فائدہ ہوتا ہے لیکن ہم مدارس میں بچوں کو پڑھاتے ہیں اور ان کو اس قابل بناتے ہیں کہ وہ دین کا کام اچھے طریقے سے انجام دے سکے اور جب وہ فارغ ہوجاتے ہیں تو ان کے ہاتھ میں سند دے کر کہتے ہیں کہ جاؤ آج سے تمھارا اور ہمارا تعلق ختم اب یہ کیا کرے؟ اچھے اچھے قابل لڑکے پہلی صفوں کے اندر بیٹھنے والے ضائع ہو جاتے ہیں اور ان کی صلاحیت اور قابلیت سے اسلام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ پاتا اور نہ وہ طلباء دنیاوی زندگی کے اندر ترقی کر پاتے ہیں ہمارے اکابرین اور قائدین ملت ہر معاملے میں شورہ بٹھاکر میٹنگ کرتے ہیں تو اس معاملے میں بھی انہیں میٹنگ کرنی چاہیے اور ڈسکس کرنا چاہیے کہ ہم کیسے ہرسال فارغ ہونے والے طلبہ کی حفاظت کر سکتے ہیں اور ان کو ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں ہزاروں راستے ہیں جن کے اندر کام نہیں ہو رہا اسی لیے لوگ اسلام سے ناواقف ہے مدارس والے صرف خاص لوگوں میں کام کرتے ہیں اور خاص لوگوں کی تعداد عام لوگوں کے مقابلے میں بہت کم ہے مثلاً ہمیں اپنی تاریخ کو دوبارہ سے لکھنے کی ضرورت ہے ہمیں ہندوستان کی تاریخ کو لکھنے کی ضرورت ہے اور جو ان کے اندر انگریزوں کی طرف سے اور دوسرے لوگوں کی طرف سے کتربیوت ہوا ہے تاریخ کے اندر زہر گھول گیا ہے ان کا جواب دینے کی ضرورت ہے اس کے اندر بالکل کام نہیں ہو رہا اسی طریقے سے جو لوگ یوٹیوب پر اسلام کے خلاف اور اسلام کی تعلیمات کے خلاف زہر اگلتے ہیں ان کا مقابلہ کیا جائے صرف تحریری جواب دینے سے کام نہیں چلے گا بلکہ آج کے زمانے کا سب سے بڑا ہتھیار یوٹیوب بن چکا ہے اس لیے ہمیں چینل کے ذریعے سے بھی ان کے جوابات دینے پڑیں گے اسی طریقے سے جماعت کا کام صرف دو آدمیوں نے سنبھالا ہوا ہے کیا صرف ان دو آدمیوں کی ذمہ داری ہے؟ اس کام کو علماء کی نگرانی میں منظم طریقے سے پورے ہندوستان کے اندر کرنے کی ضرورت ہے اسی طریقے سے تمام مسلمانوں کو متحد کرنے کے لئے کوئی کام نہیں ہو رہا ہے اگر دیکھا جائے تو ہندوؤں کے اندر کتنا اختلاف ہے لیکن RSS والے منظم طریقے سے کام کرتے ہیں اسی لیے آج ہندو اس قدر اختلاف کے باوجود بھی متحد ہے پھر مسلمان جن کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے صرف فروعی اختلاف ہے وہ متحد کیوں نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے لیے کوئی کام نہیں ہو رہا اس کے علاوہ سینکڑوں راستہ نکل سکتے ہیں جن میں افراد کی ضرورت ہے کام اتنے ہے کہ افراد کی کمی پڑ جائے گی لیکن ہمارے افراد ضائع ہو رہے ہیں خدارا ان کو ضائع ہونے سے بچائے .
محبت اور خلوص و پیار کی ثروت ضروری ہے مسلمان تیرے پاس اخلاق کی دولت ضروری ہے تمہیں منصف تمہیں قاضی تمہیں سلطان دنیا ہوں یہ منصب جب تمہارے ہے تو پھر خدمت ضروری ہے۔