تحریر: ابوالکلام قاسمی شمسی، پٹنہ
الیکشن لڑنا اور اس میں جیت حاصل کرنا جمہوری اور دستوری حق ھے ، بہار میں اسمبلی کا انتخاب ختم ھوگیا ،اب پنچایت الیکشن ھونے والا ھے ، چونکہ اسمبلی الیکشن کا تعلق ایک بڑے علاقہ سے ھوتا ھے،جس میں بہت سے گاؤں شامل ھوتے ہیں اور پنچایت الیکشن کا تعلق گاؤں سے ھوتا ھے ،جس میں دو تین گاؤں شامل ھوتے ہیں ،اس لئے اسمبلی الیکشن کے مقابلہ میں پنچایت الیکشن میں لوگ زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں ،اور الیکشن کا وقت آتے ھی ہر گاؤں میں ہو ہنگامہ شروع ھو جاتا ھے ،ایک پنچا یت میں مکھیا اور سرپنچ کے کئی کئی امیدوار کھڑے ھو جاتے ھیں ،پھر مقابلہ کا دور شروع ھو جاتا ھے اور کھینچا تانی کا معاملہ زور پکڑلیتا ھے،ہر ایک کے حمایتی اس میں اس قدر بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگتے ہیں کہ ایک دوسرے کی عزت کے ساتھ کھلواڑ تک نوبت پہنچ جاتی ھے ،جبکہ ایسا کرنا نہ تو شریعت کے اعتبار سے صحیح ھے اور نہ قانونی اعتبار سے ، الیکشن میں الیکشن کے اصول ضابطہ کی رعایت کی جائے ، دل میں عوام و خواص کی خدمت اور ایک دوسرے کی عزت و قدر کا جذبہ ھونا چاہئے، اطمینان اور سکون کا ماحول پیدا کرنا چاہئے ،ووٹنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے ،اچھے اور مناسب امیدوار کو جتانے کی کوشش ھونی چاہئے مگر معاملہ الٹا ھو جاتا ھے ، ان باتوں کو چھوڑ کر ہر گروپ کے لوگ ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کی کوشش میں رھتے ھیں ،یہ غیر مناسب طریقہ ھے ، الیکشن میں جیت اور ہار کی کنجی ووٹ دینے والے لوگوں کے ہاتھوں میں ھے ، وہ جس کو ووٹ دے کر منتخب کر دیں ،وہی مکھیا ھے ،وہی سرپنچ ھے ،وہی سب کا نمائندہ ھے ، اس لئے عوام میں سے جو ووٹ دینے والے ھیں ان سے مل کر ان کو سمجھائیں ،اپس میں نہ الجھیں اور نہ ایک دوسرے کے خلاف کچھ بولیں ،سب امیدوار گاؤں ھی کے ھوتے ھیں ،اس لئے سب ایک دوسرے کو جانتے ھیں اور پہچانتے ہیں ، اس لئے کوئی ایسی بات نہ کی جائے جس سے کسی کی دل آزاری ھو ، گاوں کے سنجیدہ لوگوں کو بھی چاہئے کہ پنچایت الیکشن کو سنجیدہ بنانے پر زور دیں ، تاکہ اچھے امیدوار کے انتخاب میں آسانی ھو ،اللہ تعالیٰ سے دعاء ھے کہ وہ ھم لوگوں کی صحیح رہنمائی فرمائے تاکہ ھم لوگ اطمینان و سکون کے ساتھ پنچایت الیکشن کو گذارنے میں اہم کردار ادا کریں۔