کتاب : الحقیقۃ الباھرۃ فی اسرار الشریعۃ الطاھرۃ
ترجمانی : مدثر جمال رفاعی تونسوی عفا اللہ عنہ
سلسلہ مبارکہ رفاعیہ کے جلیل القدر بزرگ ، شیخ الاسلام ، سیدی امام محمد ابو الھدی الصیادی الرفاعی الحسینی قدس اللہ سرہ صلہ رحمی کی حقیقت اور ترغیب بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
لَا يَدْخُلُ الجَنَّةَ قَاطعُ رَحِمٍ .
قطع رحمی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا ۔
یہ رحم یعنی تعلق داری دو قسموں پر ہے :
(1) قرابت اور ولادت والا تعلق
(2) ایمان اور اسلام والا تعلق
پھر یہ رشتہ داری والا تعلق بھی دو قسموں پر ہے :
ایک وہ رشتہ داری جس میں وراثت چلتی ہے اور دوسری وہ رشتہ داری جس میں وراثت نہیں چلتی ۔
پھر ان میں سے کچھ رشتہ دار ایسے ہیں جن کا خرچ اٹھانا لازم ہوتا ہے جیسے والدین اور اولاد ، اور بعض ایسے ہیں کہ لازمی حکم کے طور پر ان خرچ اٹھانا لازم نہیں ہوتا البتہ جوڑ اور احسان کی خاطر خرچ اٹھانا پسندیدہ ہوتا ہے جیسا کہ بھائی ، بہنیں ، خالہ اور ماموں وغیرہ
اور ایمان والا جو تعلق ہے تو یہ اسلام اور ایمان کی بنیاد پر بھائی چارہ ہے ۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے :
{إنما المؤمنون إخوة}. [الحجرات :10].
ایمان والے سب بھائی ہیں ۔
ان تعلقات کو جوڑنے کی کئی صورتیں ہیں :
مالی تعاون کی شکل میں
زیارت و ملاقات کی شکل میں
احسان اور بھلائی کی شکل میں
باتوں میں درگزر کی صورت میں
کاموں میں تعاون اور ہاتھ بٹانے کی شکل میں
باہم الفت و محبت ہو ، ایک دوسرے سے قطع تعلقی اور پیٹھ پھیرنا نہ ہو ، بات چیت ختم نہ کی جائے سوائے اس کے کہ کوئی شرعی اجازت اور رخصت ہو ، نیز خیر کے معاملات میں ایک دوسری کو تعلیم دینا ، تنبیہ کرنا اور مدد کرنا ۔
اگر تم ان تمام موجودات میں غور کرو گے تو تمہیں نظر آئے گا کہ سب موجودات مخلوق ہونے والے رشتے میں سب اللہ تعالی کی بندگی کر رہی ہیں اور ہر ایک چیز دوسری چیز کی معاون ہے ، مثلاً پانی سیراب کر رہا ہے ، کھانا بھوک مٹا رہا ہے ، ہوا اپنی روانی سے اور روشنی اپنی چمک سے اور ہر چیز اپنے اس جوہر سے جو اس کی ذات میں رکھا گیا ہے ۔
تعلق داری کے ان اقسام میں سے ایک تعلق وہ ہے جو درج ذیل آیت میں بیان ہوا ہے :
{ يا أيها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة }. [النساء:1].
اے لوگو ! ڈرو اپنے اس رب سے جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا ۔
اس لیے آدمی پر لازم ہے کہ وہ شفقت و نصیحت ، اور دینی و دنیوی خیر و بھلائی کے ارادے کے ساتھ اس انسانی ناطے کو جوڑے اور جب کوئی بندہ ایسا کرتا ہے تو وہی کامل مَرد شمار ہوتا ہے ۔
اور اللہ تعالی ہی مدد کرنے والے ہیں۔