خواجہ غریب نواز کا آستانہ آج بھی مرجع خلائق بنا ہوا ہے: سید اکرم نوری
ہماری آواز موتی ہاری بہار (عاقب چشتی)
اسوۂ رسالت اور اخلاق حسنہ کی بنیاد پر متحدہ بھارت کے چپہ چپہ میں دین متین کو پہونچادیا اور خدمت خلق کی ایسی خوشگوار فضا قائم کی کہ ہر طبقہ ہر مذہب کے افراد آپ سے منسلک ہونے لگے مذکورہ باتیں سسواں اشوب میں منعقدہ خواجہ غریب نواز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے استاذ العلماء سید فضل اللہ رضوی نے کہی اور مزید بتایا کہ خواجہ معین الدین چشتی علیہ الرحمہ کو سرکار مدینہ راحت قلب و سینہ نے سرزمین بھارت پر بھیجا اور بھارت کا مستقل سلطان بنادیا ایسے پرفتن دور میں آپ تشریف لائے جب پورا ملک کفر و شرک کا مرکز بنا ہوا تھا اور لاکھوں معبودان باطل کی پرستش کی جارہی تھی لیکن آپ نے اس خوش اسلوبی کے ساتھ مذہب و ملت کی خدمت انجام دی کہ گھر گھر تک مذہب اسلام پہنچادیا
جبکہ آل انڈیا نوری ایجوکیشن مشن کے چیئرمین مولانا سید اکرم نوری نے حضرت خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کی سیرت پر سیر حاصل گفتگو کی اور بتایا کہ غریب نواز علیہ الرحمہ کی پوری زندگی اسوۂ رسالت کا بہترین نمونہ ہے اور لاکھوں افراد آپ کے اخلاق و کردار کو دیکھ کر مشرف باسلام ہوگئے اور سماج و معاشرہ کے دبے کچلے افراد کو آپ نے اپنے گلے سے لگایا اور اخوت و مساوات کی فضا قائم کی جس کی وجہ سے لوگ جوق در جوق آپ کی دست حق پرست پر بیعت کرنے لگے آج بھی ضرورت ہے کہ ہم اخلاق حسنہ کی تفسیر و تصویر بنیں اور خدمت انسانیت کی مکمل کوشش کریں ان کے علاوہ قاری صدر عالم نے بھی خطاب کیا اور شاعر اسلام جمشید بریلوی نے حمد و نعت کا گلدستہ پیش کیا
کانفرنس کی صدارت مولانا طارق انور مصباحی نے فرمائی جبکہ مولانا افضل حسین حیدری نے نقابت کے فرائض انجام دیے اس موقع سے بابو صاحب,مولانا محمد علی,نیک محمد سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے