وسیم رضوی کی سخت مذمت کرتے ہیں: ضلع ادارۂ شرعیہ رام گڑھ
رام گڑھ/جھارکھنڈ: 14 مارچ، ہماری آواز(پریس ریلیز) وسیم رضوی نے قرآن کریم میں تحریف کی مانگ کی ہے، اور اس کے لیے ایک پی آئی ایل سپریم کورٹ میں داخل کی ہے، اس معاملے کو لے کر علماے رام گڑھ نے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا۔
حبیب العلماء حضرت علامہ حبیب عالم رضوی صاحب(صدر: ضلع ادارۂ شرعیہ رام گڑھ) نے کہا ہے کہ یہ بہت ہی افسوس ناک معاملہ ہے، وسیم رضوی نے کچھ قرآنی آیات کو قرآن پاک سے ہٹانے کی مانگ کی ہے، ہم وسیم رضوی کی اس حرکت پر سخت مذمت کرتے ہیں، لوگ اس کے نام سے دھوکہ نہ کھائیں، وہ مسلمان نہیں ہوسکتا جو قرآن میں تحریف کی بات کرے، مسلمان تو وہ ہے جو قرآن کی ہر آیت، ہرہر حرف پر ایمان رکھے. اور اس نے تو قرآن میں تحریف کی بات کی ہے. اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے.
حضرت مولانا صدیق القادری ابوالعلائی صاحب نے کہا ہے کہ : وسیم رضوی جیسے لوگ ملک ہند کے لیے ناسور ہیں، وہ آپسی بھائی چارگی میں آگ لگانے کی کوشش کر رہا ہے ، ایسے لوگوں کا مکمل بائیکاٹ ہوناچاہیے.
حضرت قاری مشتاق محشر صاحب نے کہا ہے، مسلمان ایسے موقع پر دانش مندی سے کام لیں، قانونی طور پر وسیم کو گھیریں، ایسا نہ ہو کہ جذبات میں کچھ ایسا کر بیٹھیں جس سے ملک کا ماحول خراب ہو. وسیم رضوی نے جو مانگ کی وہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے. ہم مسلمان اپنی جان تو دے سکتے ہیں مگر قرآن کریم میں تحریف کبھی بھی برداشت نہیں کر سکتے.
دیگر علمائے رام گڑھ میں بھی اس معاملے کو لے بڑا غصہ پایا جارہا ہے.
مذمت کرنے والے علماے کرام کے اسماء مندرجہ ذیل ہیں :
مولانا کلیم الدین رضوی مصباحی ،مفتی اظہار احمد امجدی، مولانا عبدالمصطفی مصباحی ،مفتی رضوان احمد مصباحی، مفتی فہیم الدین مصباحی، مصباحی،قاری عبداللہ رضوی، مولانا اقبال احمد مصباحی،قاری منور سیفی، مولانا اشتیاق رضوی، مولانا عالم نوری ،مولانا سجاد نوری،مولانا سراج احمدنعمانی، مولانا ابوہریرہ رضوی مصباحی ،مولانا صابر علی رضوی،مولانا ریاض الدین مصباحی، حافظ امتیاز عنبر ،مولانا اعجاز عرشی، حافظ عطاءالمصطفی ،حافظ وسیم رضوی، حافظ سرفراز احمد رضوی ،قاری غلام حیدر نوازی،مولانا نسیم احمد مصباحی ،حافظ مہتاب عالم رضوی ،حافظ مظھر،قاری حمزہ صدیقی.(رپورٹ :محمدابوہریرہ رضوی مصباحی)