نتیجۂ فکر: سید اولاد رسول قدسی
نیویارک امریکہ
سرچشمۂ فیضان ہے قرآن مقدس
رحمان کا فرمان ہے قرآن مقدس
ہو صبح و مسا اس کی تلاوت سے زباں تر
تسکین کا سامان ہے قرآن مقدس
جاں دیکے بھی کرنا ہے ہمیں اس کی حفاظت
سرمایۂ ایمان ہے قرآن مقدس
ہے کس میں یہ جرأت کہ کرے اس سے ہمیں دور
اسلام کی پہچان ہے قرآن مقدس
معجز تھا ہے معجز یہ رہے گا سدا معجز
یوں حق کا یہ برہان ہے قرآن مقدس
ہر حرف سے بہتا ہے ثوابوں کا سمندر
فیاضئ رحمان ہے قرآن مقدس
اس کے ہیں مساوی نہ کتابیں نہ صحیفے
ہر ایک سے ذی شان ہے قرآن مقدس
اے کاش کرے روز قیامت یہ شفاعت
ہر قلب کا ارمان ہے قرآن مقدس
تنزیل ہوئی سرور کونین پہ اس کی
انوار کا عنوان ہے قرآن مقدس
خود کٹ کے ہی گر جائیں گے باطل سبھی قدسیؔ
ہم سب کا نگہبان ہے قرآن مقدس