آج بھی میں نے پکایا ہنستے ہنستے دوستواور پھر اُن کو جگایا ہنستے ہنستے دوستو اُٹھ گئے جب پیٹ بھر کھا کر مرے گھر والے سبمیں نے دستر بھی اُٹھایا ہنستے ہنستے دوستو مُجھ کو دھوکہ یوں دیا ہے خود مرے شاگرد نےاک غزل میری چُرایا ہنستے ہنستے دوستو سامعیں سب ہکے بکے ہو گئے […]