غزل

غزل: دل سے آئی صدا تعجب ہے

نتیجہ فکر: ناطق مصاحی دل سےآئی صدا تعجب ہےدرد دل میں ہوا تعجب ہے گندے تالاب میں نہاتا رہاصاف ستھرا ہوا تعجب ہے صبح سے شام تلک کھاتا رہاروزہ بھی ہوگیا تعجب ہے بے وضو جب رہا زمانہ سےخوب سجدہ کیا تعجب ہے پاکی ناپاکی کی تمیز نہیںپاک باطن ہوا تعجب ہے مانگتا پھر رہابھےبسڑکوں […]