غزل

غزل: دل سے آئی صدا تعجب ہے

نتیجہ فکر: ناطق مصاحی

دل سےآئی صدا تعجب ہے
درد دل میں ہوا تعجب ہے

گندے تالاب میں نہاتا رہا
صاف ستھرا ہوا تعجب ہے

صبح سے شام تلک کھاتا رہا
روزہ بھی ہوگیا تعجب ہے

بے وضو جب رہا زمانہ سے
خوب سجدہ کیا تعجب ہے

پاکی ناپاکی کی تمیز نہیں
پاک باطن ہوا تعجب ہے

مانگتا پھر رہابھےبسڑکوں پر
پھر بھی گھر میں رہا تعجب ہے

جب عبادت کی خو نہیں اس میں
اچھا عابد ہوا تعجب ہے

روسیہ داغدارنکو دیکھو
خوب رو ہوگیا تعجب ہے

دیکھو ناطق کہ اس زمانے میں
عالم جاہل ہوا تعجب ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے