خیال ناطق عابد شب گزار جیل میں ہےرحمت کردگار جیل میں ہے بےگناہی کی سزا پرخوش ہےسیکڑوں کا وقار جیل میں ہے خانقاہوں میں آج کچھ بھی نہیںخانقاہی بہار جیل میں ہے دن میں روزہ نماز کاجلوہدیکھو تقوی شعار جیل میں ہے شب میں ذکر خفی کی مستی ہےذکر رب کا خمار جیل میں ہے […]