نظم

نظم: سال نیا ہے، حال وہی ہے

نتیجۂ فکر: سلمان رضا فریدی مصباحی، مسقط عمان دنیا کی ہر چال وہی ہےسال نیا ہے ، حال وہی ہے زخمی دل اور لب پر آہیںروتی ہیں دنیا کی آنکھیںآفت اور جَنجال وہی ہےسال نیا ہے حال وہی ہے شمع جلی ، پروانہ مَچلاکوئ سوز و ساز نہ بدلارُت ہے وہی ، سُر تال وہی […]