نتیجۂ فکر: سبطین مرتضوی آرزو دل میں ہے کب سے کہ مدینہ دیکھیںہم بھی جنت کی بہاروں کا نظارہ دیکھیں کیسے القاب سے آقا کو نوازا رب نےاحمد و حامد ویسیں کہیں طہ دیکھیں جس جگہ جاکے رکے بلبل سدرا کے قدماس سے آگے میرے سرکار کا جانا دیکھیں انگلی اٹھتےہی قمرٹکرےہوا پل بھرمیںایسا آقا […]

