تحریر: محمد شفاء المصطفی شفا مصباحی باڑاوی پچھلے دو سال پرانی بات ہے کہ ایک فقیر نما شخص میرے دروازے پر آیا اور رو رو کر اپنی رودادِ مصائب سنانے لگا۔ اس کی آنکھیں ساون بھادوں کی طرح برس رہی تھیں اور موسلادھار اشکوں سے اس کے دامن تر ہو رہے تھے۔ کچھ دیر بعد […]