اصلاح معاشرہ نظم نظم: سکوں جہیز کی دولت سے جا نہیں آتی 04/04/2021ہماری آوازتبصرہ(0) نتیجۂ فکر: شمس الحق علیمی، مہراج گنج سکوں جہیز کی دولت سے جا نہیں آتیضمیر زندہ تو ہے کیا صدا نہیں آتی؟ جگر کے ٹکڑے کو والد نے دے دیا تم کو"جہیز مانگ رہے ہو حیا نہیں آتی” یہاں جہیز کے جو بھی حریص ہیں اُن کوکسی کے نورِ نظر پر دیا نہیں آتی جلا […]