خیال آرائی: اشتیاق احمد شوق، ممبئی جام الفت کا جو پیا ہی نہیںزندگی اس نے پھر جیا ہی نہیں لاکھ تکلیف جھیلتا میں رہانام تیرا مگر لیا ہی نہیں جلوۂ یار تھا میسر، پرتیرگی میں کوئی، دِیا ہی نہیں نقشِ الفت مٹا دیا دل سےپیار کی دل میں اب ضیا ہی نہیں اس زمیں کے […]