از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسی
شہر طیبہ وہی تو جاتے ہیں
جن کو پیارے نبی بلاتے ہیں
سوئی قسمت کو وہ جگاتے ہیں
جو بھی نعت نبی سناتے ہیں
ہم ہیں منگتے رسول اعظم کے
ان کا کھاتے ہیں ان کا گاتے ہیں
مصطفیٰ مجتبیٰ علی کے لیے
شمس ڈوبا ہوا پھراتے ہیں
میرے آقا کا معجزہ دیکھو
کلمہ کنکر سے بھی پڑھاتے ہیں
ان کے گھر میں برستی ہے رحمت
جو میلاد نبی ﷺ مناتے ہیں
نجدیوں کو نبی کی محفل سے
لے کر نامِ رضا بھگاتے ہیں
خلدوا عسکریؔ ہے ان کے لیے
جو مدینے سے لَو لگاتے ہیں