(قسط:2)
٣ اگست کو ہی رات 9:30 بجے تحریک کا وفد جامعہ امام احمد رضا، کونڈیورے، رتناگیری پہنچا جہاں مہتمم جامعہ حضرت مفتی قاضی ابراهيم مقبولی صاحب نے خیر مقدم کیا، وہاں پر دونوں ٹرک کا سامان جامعہ کے گوڈاؤن میں خالی ہو چکا تھا، ٹرکوں کو روانہ کرنے کے بعد اراکین وفد نے ناشتہ و نماز عشا سے فراغت حاصل کی، بعد عشا مقبولی صاحب نے وہاں کے حالات حضرت قمر غنی عثمانی صاحب اور حضرت علامہ وقار احمد عزیزی صاحب کے سامنے پیش کیے، حضرت عثمانی صاحب نے سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے لئے ایک بڑی رقم حضرت وقار ملت کے ہاتھوں مفتی ابراہیم مقبولی صاحب کو پیش کی، مقبولی صاحب نے شکریہ ادا کیا اور تحریک فروغِ اسلام کے جملہ ذمہ داران، اراکین و معاونین کے لئے خصوصی دعا فرمائی ، مقبولی صاحب تمام لوگوں کو جانی میاں ریلیف سینٹر کا معائنہ کرانے کے لۓ لے گئے جو کہ الحمد للہ جامعہ کی ایک منفرد کوشش ہے، دوران معائنہ مقبولی صاحب نے بتایا کہ ریلیف تقسیم کرنے میں بہت دشواری ہو رہی تھی کچھ لوگ لے لے کر ذخیرہ کر رہے تھے اور کسی کو مل ہی نہیں رہا تھا لہذا جامعہ کے ایک رکن بشیر بھائی کے مشورے پر اس ریلیف سینٹر کو شروع کیا جا رہا ہے۔
ریلیف سینٹر کی خصوصیات
ریلیف سینٹر کو ایک مال کی طرز پر سجایا گیا ہے، مقبولی صاحب نے بتایا کہ جامعہ کے ذمہ داران علاقوں میں جا جا کر تحقیق کرکے مستحقین کو ٹوکن دے رہے ہیں دوسرے دن ان علاقوں میں بسیں لگائ جائیں گی جن کے ٹوکن پانے والے لوگ ریلیف سینٹر آ کر اپنی ضرورت کے سامان لے جائیں گے۔
سبھی لوگوں نے مسرت کا اظہار کیا اور کامیابی کے لئے دعا کی، مقبولی صاحب نے گوداموں کا معائنہ کرایا جہاں مختلف تنظیموں و اداروں کی جانب سے آنے والے سامان ذجیرہ کئے جا رہے ہیں حضرت نے بتایا کہ جامعہ کے گوداموں میں جگہ ہونے کے باوجود یہ ذخیرہ کلاس رومز میں کیا جا رہا ہے تاکہ اس سے الگ رہے۔
کھانے سے فراغت کے بعد سبھی نے آرام کیا، پھر صبح کو نمازِ فجر کے لئے بیدار ہوئے اور نماز فجر ادا کی، 4 اگست کو صبح تقریباً 11 بجے ریلیف سینٹر کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تلاوت و نعت کے بعد مفتی ابراہیم مقبولی صاحب نے بانئ تحریک حضرت عثمانی صاحب و وقار ملت کا تعارف کرایا بعدہ علامہ وقار احمد عزیزی صاحب قبلہ نے ایک بہترین خطاب فرمایا جس میں حضرت وقار ملت نے مصیبت زدہ کی مدد کرنے کے فضائل قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کیے اور جانی میاں ریلیف سینٹر کے اقدام کو خوب سراہ، پھر حضرت قمر غنی عثمانی صاحب کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔
تقریب کے بعد عثمانی صاحب نے مولانا عبدالرحیم صاحب (جو علاقوں میں دورہ کر کے آۓ تھے) سے تفصیلی حالات معلوم کۓ انہوں نے بتایا بہت سے گھر بلکل تباہ ہو گۓ اور بہت سے ٹوٹ پھوٹ گۓ، عثمانی صاحب نے فرمایا آپ ایسے گھروں کی فہرست ہمیں مہیا کرائیں ہم ان شا اللہ کم از کم 12 گھروں کو آباد کرنے کا کام اپنے معاونین کی مدد سے کریں گے.
نماز ظہر و کھانے سے فراغت کے بعد وفد وہاں سے بھیونڈی کی طرف روانہ ہو گیا.
اللہ کریم تحریک کے تمام اراکین و معاونین کی خدمات کو قبول فرما کر اجر جزیل عطا فرمائے۔
رپورٹ
مولانا عقیل احمد فیضی
انچارج ہیڈ آفس
تحریک فروغِ اسلام، الہند
9473962637