رشحات قلم : محمد آفتاب رضا قمری
بشر اپنی طرح کہنے کی نجدی چھوڑ نادانی
کہ مدحت شاہ کی کرتی ہیں سب آیات قرآنی
ترا اسم مبارک پھر جپوں نہ کیوں مرے آقا
میں کھاتا ہوں ترا دانا میں پیتا ہوں ترا پانی
عروج و ارتقاء کی مشکلیں آسان لگتی ہیں
شہنشاہ مدینہ کی ہوئی جب سے مہربانی
خلیل اللہ کی سنت ادا گر آپ نے کر لی
عطاجنت کریں گے حشر میں محبوب یزدانی
کیا قربان بیٹے کو رسول اللہ کے جد نے
بہت مشکل ہے اپنے ہاتھ سے بیٹے کی قربانی
ذلیل و خوار کر دے گا خدا تم کو زمانے میں
اگر والد کے آگے تم کروگے اپنی من مانی
ستمگر کی طرح جو والدہ سے پیش آتے ہیں
اسے گھیرے ہوئے رہتی ہے تاریکی، پریشانی
بلائیں آتیں ہیں قمری اسی باعث زمانے میں
زنان ننگ پھرتی ہیں بہرسو بن کے مردانی