رشحات قلم : شیخ عسکری رضوی بنارسی
زندگی زندگی وہی ہوگی
درپہ آقا کے جو کٹی ہوگی
جس کا ایماں پہ خاتمہ ہوگا
اس کی بخشش بھی لازمی ہوگی
روئے بدر الدُّجیٰ کی طلعت سے
میرے مرقد میں روشنی ہوگی
نعت سرکار ہم سنائیں گے
بزمِ سرکار جب سجی ہوگی
ان کی محفل سجاؤ گھر میں تم
بارش نور ہر گھڑی ہوگی
خلد میں جائے گا وہی بیشک
جس کو آقا سے دل لگی ہوگی
نعت سنتے ہی سُنی مچلیں گے
اور ندوہ میں کھلبلی ہوگی
فضل مولیٰ سے عسکری تیری
شہر طیبہ میں حاضری ہوگی