ازقلم : محمدجیش خان نوری امجدی مہراجگنج
میں ہوں منگتا آپ ہیں داتا حسین
میں ہوں ادنی آپ ہیں اعلی حسین
ہے لبوں پر سب کے پہ یہ چرچا حسین
ہے گھرانا آپ کا اعلی حسین
حیدر کرار ہیں بابا حسین
آپ کی ہیں والدہ زہرا، حسین
نوک نیزہ پر چڑھا پڑھتا رہا
پاک قرآں، آپ کا چہرہ حسین
کربلا میں سر کٹا جب آپ کا
آسماں بھی دیکھ کر رویا حسین
مشکلوں سے دہر میں دوچار ہوں
"کیجئے چشم کرم آقا حسین”
جائے گا خلدِ بریں میں بس وہی
جس نے دامن آپ کا تھاما حسین
دوڑ کر قدموں میں آجاتا فرات
گر اشارہ آپ کا ہوتا حسین
گھر کا گھر جس نے لٹایا دین پر
شاہ بطحا کا ہے وہ پیارا حسین
ہے مرے دل کی تمنا بس یہی
دیکھ لوں میں آپ کا جلوہ حسین
دور مشکل ہوگئی پل میں مری
دل سے جب میں نے پکارا یاحسین
ہے یہی نوری کے دل کی آرزو
دیکھ لے یہ آپ کا روضہ حسین