ازقلم : محمد شعبان قادری
چوتھے خلیفہ کا نام حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ہے ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے والد کا نام ابو طالب تھا اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہما تھا ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی فضیلت میں قرآن پاک کی 300 آیتیں نازل ہوئی ہیں ۔
فاتح خیبر اور باب العلم حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو کہا جاتا ہے ۔
اسد اللہ یعنی شیر خدا حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو کہا جاتا ہے ۔
طیبہ طاہرہ سیدہ فاطمہ رضی اللّٰہ عنہا جب تک حضرت علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی عقد میں تھیں اس وقت تک حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے لئے دوسرا نکاح حرام تھا ۔
حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا علی سے منافق محبت نہیں کرتا اور مومن علی سے بغض و عداوت نہیں رکھتا ۔
حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے علی کو برا بھلا کہا تو تحقیق اس نے مجھ کو برا بھلا کہا ۔
حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله تعالی علیہ وسلم نے فرمایا جس نے علی سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی اس نے اللّٰہ سے محبت کی اور جس نے علی سے دشمنی کی اس نے مجھ سے دشمنی کی اور جس نے مجھ سے دشمنی کی اس نے اللّٰہ سے دشمنی کی ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ چار سال سات مہینہ امور خلافت انجام دئے۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی شہادت 21 رمضان المبارک 40 ہجری کو ہوئی
کچھ روایت کے مطابق 19. 20. 22. رمضان المبارک بھی بیان کی گئی ہے ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی نماز جنازہ آپ کے بیٹے حضرت امام حسن رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے پڑھائی ہے۔
حضرت فاطمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا کے وصال کے بعد حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے مختلف اوقات میں آٹھ عورتوں سے نکاح کیا ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے 15 صاحبزادگان تھے ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے 17 صاحبزادیاں تھیں ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی قبر مبارک کے بارے ميں اختلاف ہے مگر صحیح قول کے مطابق نجف اشرف میں ہے ۔
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے مشہور و معروف بیٹے کا نام حضرت امام حسن رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ہے۔