ازقلم : فرید عالم اشرفی فریدی
عشقِ نبی کا دیپ جلاٸیں خدا کرے
پھر ہم حدیث پاک سنائیں خدا کرے
اک دن شہ دیں خواب میں آئیں خدا کرے
جام و شراب عشق پلائیں خدا کرے
جب تک رہیں جہاں میں یہ خواہش ہے ہماری
صدقہ رسول پاک کا کھائیں خدا کرے
عشق نبی کےآب سےپہلے وضوکریں
پھرنعت پاک ان کی سنائیں خدا کرے
دنیا کے رنج و غم کے بھنور میں پھنسے ہیں ہم
مشکل کو آساں شاہ کرائیں خدا کرے
غوث و رضا کے صدقے ملے ہم کو بھی ہنر
تا عمر نعتِ پاک سنائیں خدا کرے
سرکار دو جہان جو ہے آپ کا وہ در
ہم بھی کبھی تو چومنے آئیں خدا کرے
دل میں کبھی نہ اپنے رہے بغض اور حسد
آقا کی سنتوں کو بسائیں خدا کرے
جس وقت نفسی نفسی کا عالم ہو حشر میں
چادر میں شاہ ہم کو چھپائیں خدا کرے
ہے مدتوں سے دل میں ہمارے یہ آرزو
ہم بھی در رسول پہ جائیں خدا کرے
اس وقت تن سے روح جدا ہو اے فرید !
جب ہم در رسول پہ جاٸیں خدا کرے