نتیجہ فکر: عبدالمبین حاتم فیضی، مہراج گنج
مصطفیٰ جب کریں احترامِ حسین
سوچئے ہوگا کیا پھر مقامِ حسین
ان کا رتبہ بیاں کوئی کیسے کرے
نازِ عرشِ الٰہی ہے بامِ حسین
ان کوبیٹھائیں کاندھے پہ خیر البشر
اللہ اللہ یہ ہے احتشامِ حسین
کون ہے مالکِ نوجوانانِ خلد؟
ہے جواب اس کا پیارے امامِ حسین
جیسے آقا امامِ رُسُل ہیں یونہی
"ہیں شہیدوں کےسردار امامِ حسین”
ان کے باغی جہنم میں جائیں گے پر
مستحق ہیں جناں کے غلامِ حسین
بن گئے حُر حسینی اسے سنتے ہی
اس قدر پر کشش تھا کلامِ حسین
اک قیامت بپا ہوگئی اس گھڑی
رن میں چلنےلگی جب حسامِ حسین
خاک میں مل گئے سب یزیدی مگر
ہے جہاں میں ہراک سمت نامِ حُسین
بھیج کر ہر یزیدی کو سوئے سقر
حشر میں لے گا رب انتقامِ حسین
دائمی زندگی چاہیے گر تمہیں
زندگی وقف کردو بنامِ حسین
کامیابی کے خواہاں اگر ہو تو پھر
دل سے اپنالو پیارے ، نظامِ حسین
اس کوجام وسبوکی طلب ہی نہ ہو
دل سےاک بار پی لےجو جامِ حسین
لَاتَقُولُوا کا حاتم یہ فیضان ہے
جودلوں میں ہےاب تک قیامِ حسین