نتیجہ فکر: شیزا جلال پوری
سکونِ قلبِ پیمبر حسین ابنِ علی
علی و زہرہ کے دلبر حسین ابنِ علی
لرز رہا ہے بدن دشمنوں کا ہیبت سے
تمہارے دیکھ کے تیور حسین ابنِ علی
نظیر جس کی قیامت تلک نہیں ہوگی
ہیں ایسا صبر کا پیکر حسین ابنِ علی
نبی کے دین پہ سب کچھ لُٹا دیا تم نے
نثار تم پہ مرا گھر حسین ابنِ علی
خدا کی راہ میں قربان ہو گیا بڑھ کر
مگر جھکا نہ ترا سر حسین ابنِ علی
وہ جس نے سجدے میں سر کو کٹا دیا اپنے
وہی شہیدوں کا سرور حسین ابنِ علی
لٹا کے کنبہ شریعت بچائی ہے جس نے
وہ دینِ حق کا ہے یاور حسین ابنِ علی