پروگرام کے مطابق مہراج گنج تبلیغی دورہ کی مناسبت سے کا ملی جامع مسجد میں نماز مغرب کی امامت حضور اشرف ملت حیرت سید محمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی صدرآل انڈیاعلماومشائخ بورڈنے فرمائی،جس میں بکثرت مسلمانان کولھوئی بازار و اطراف نے ذوق و شوق کے ساتھ شرکت فرمائی، اور آل رسول کی اقتدا میں نماز حاصل کرنے کی سعادت حاصل کی۔ بعد نماز مغرب مختصر خصوصی استقبالیہ پروگرام کا آغاز ہوا،جامعہ کاملیہ کے لائق فائق استاذ خوش گلوکاری حضرت حافظ وقاری مہتاب عالم اشرفی خلیفہ حضور اشرف ملت نے اپنی شیریں آواز میں قران پاک کی تلاوت فرمائی، اس کے بعد شاعر اسلام حضرت اقبال احمد گورکھپوری مقیم حال ممبئی نے اپنی خوبصورت آواز میں نعت پاک کا گلدستہ پیش کیا،جس پر ہر طرف سے دادو تحسین کا شور برپا ہوا اور عقیدت مندان اشرف ملت نے نوٹوں کی بارش کردیا، جس سے حضرت اقبال کا دامن تحائف اشرفی سے بھر گیا، اس کے بعد مولانا برکت حسین مصباحی پرنسپل جامعہ کا ملیہ مفتاح العلوم نے حضرت اشرف ملت کے حوالے سے تعارفی کلمات پیش کیے اور کہا کہ اج اگر ایک کروڑ سے زائد کی رقم سے کا ملی جامع مسجد تعمیر ہوسکی ہےتو یہ حضور اشرف ملت کی نگاہ کرم اور کولھوئی بازار کے جیالے مسلمانوں کی قربانیوں کا ثمرہ ہے۔
اس موقع سے مصروفیات اور اگلے سفر کودیکھتے ہوئے حضور اشرف ملت نے مختصر خطاب کیا اور کہا کہ خانہ خدا کی تعمیر تمام انبیائے کرام کی سنت ہے، معاشی تنگی کے اس ہوش ربا دور میں اس وسیع وعریض مسجد کی تعمیر کولھوئی بازار کے مسلمانوں کاعظیم الشان کارنامہ ہے، انھوں نے کہا کہ جب آپ نے لاک ڈاؤن میں اتنی عظیم الشان مسجد تعمیر کرڈالی تو مجھے امید قوی ہے کہ باقی کام بھی آپ پورا کر لیں گے۔حضرت کے خطاب کاموضوع انااعطینا ک الکوثر تھا، مگر وقت کی تنگی دامن گیر تھی، حضرت نے کہا کہ اللہ کی نظر میں اٹھارہ ہزار عالم بھی قلیل ہے مگر اس نے اپنے محبوب کوخیرکثیر عطا فرمایا، جسے خداوندعالم کثیر کہے اس کی کثرت کااندازہ علم قلیل کاحامل انسان کیسے کرسکتاہے۔ اجلاس کی صدارت امیر القلم علامہ مقبول احمد سالک مصباحی دہلوی نے فرمائی۔
شرکائے جلوس استقبالیہ،میں محمد صادق، سلمان خان، بلال خان، عبدالقادر، رمضان علی،محمد اسلم خان، ابرار احمد،نے سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا۔ ان کے علاوہ حافظ محمد کاشف قدیرجویلری، شاکر علی، محمد رفیق راعینی، عبدالرحمن عرف للو، توفیق احمد حاجی مبارک خان،سراج احمد، ماسٹر احمد علی، حاجی رفیق الدین،صلاح الدین،علاء الدین،محمد صدیق وغیرہ نے پرگرام کو کامیاب بنانے میں دامے درمے قدمے سخنے ہرطرح سے تعاون پیش کیا۔آخر میں صلاۃ وسلام پڑھا گیااور حاضرین کے درمیان شیرینی تقسیم کی گئی، پروگرام کے بعد محترم ابرار بھائی کے گھر گئے اور اہل خانہ واقارب کو داخل سلسلہ کیا، حاجی نوبت علی مرحوم سابق صدر جامعہ ہذا کے گھربھی گئے اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی، پھر صرف چند لمحوں کے لیے جامعہ کاملہ کےلہلہاتےہوئے گلشن میں داخل ہوئے اور جامعہ اور اس کے معاونین اور اراکین کو دعاؤں سے نوازا پھر سید افضل صاحب کی گاڑی سے نوتنواں بازار کے لیے روانہ ہوگئے جہاں اشرفی برادران حضرت کاانتظاکررہےتھے ۔
