میں کیوں بھلا کروں نہ حبیب خدا کی بات
جب خود خدا بھی کرتا ہے شاہ ہدیٰ کی بات
غلمان و حور ، جنّ و بشر ہوں کہ قدسیاں
"ہر اک زبان پر ہے مرے مصطفیٰ کی بات”
فاروق جب سے لائے ہیں ایمان شاہ پر
کرتے نہیں ہیں اب کسی باطل خدا کی بات
بے دین ہو گیا وہ نہیں اس میں کوئی شک
بھاتی نہیں جسے بھی رسول خدا کی بات
لازم ہے ، جس کو جانا ہو باغ بہشت میں
کرتا رہے وہ شخص حبیب خدا کی بات
دل میں بسا کے حضرت احمد رضا کا پیار
کیجے خوشی سے حضرتِ اختر رضا کی بات
رحمت خدا کی اس جا برستی ہے عسکریؔ
ہوتی ہے جس جگہ پہ شہ انبیا کی بات
از قلم: شیخ عسکری رضوی بنارسی
7856932585