تحریر: محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج،بھدوہی۔یوپی۔بھارت
مرے سرکار کی دریا دلی کی
نہیں تمثیل شانِ رحمتی کی
پہنچ جاؤں گا سر کے بل مدینہ
اجازت جب بھی ہوگی حاضری کی
اسے دنیا سے ہوگا کچھ نہ مطلب
یہی پہچان ہے اک جنّتی کی
غلامِ احمدِ مختار ہے جو
ضرورت کیا ہے اس کو سروری کی
بڑھی جاتی ہیں ہر پل مشکلیں اب
چلو باتیں کریں مولا علی کی
فرشتے کرتے ہیں آ کے زیارت
حلیمہ دائی تیری جھونپڑی کی
نبی سے عاشقی سبحان اللٰہ
عمر صدیق اور عثماں علی کی
درودِ پاک کو دیکھو نہ پڑھ کر
ہے حالت کیا تمہاری بندگی کی
بنے گی خود بخود ہر ایک بگڑی
کرو توصیف اے ” زاہد "نبیﷺ کی