حضور غوث اعظم

سیدنا حضور غوث اعظم شخصیت و تعارف


ازقلم: محمد احسن رضا ضیائی
متعلم:الجامعۃ الاسحاقیہ جودھپور

سید السادات، غوث صمدانی، محبوب سبحانی، شہباز لامکانی، قطب الاقطاب حضرت میراں محی الدین ابو محمد سید عبد القادر جیلانی الحسنی و الحسینی اسلام کی تاریخ ساز اور لاثانی شخصیت ہے۔ وہ حامل معارف باہرہ حقائق زاہرہ کامل الاکملین، شیخ الارض والسموات، شیخ الجن والانس،مظہر شان نبوت اور مصدرفیضان ولایت ہیں۔
غوث اعظم درمیان اولیاء
چوں محمد ﷺ درمیان انبیاء
اسم گرامی۔
اس مجسمۂ روحانیت ، پیکر سنت، مویدباللہ، قاسم عرفاں، اور آفتاب ولایت کا نام نامی اسم گرامی سید عبد القادر کنیت ابومحمد، لقب محی الدین اور عرف غوث الاعظم ہے ۔
مولد پاک۔
اس آفتاب کا طلوع گیلان نامی ایک چھوٹے سے زرخیز قصبہ میں ہوا مگر آپ کی منور شعاعیں چاردانگ عالم میں یک لخت پھیل گئی۔ یہ شمیم گل، بستانِ گیلان سے اٹھی مگر اس کی عطر فشانی سے اطراف عالم مہک اٹھا، گیلان سے اٹھنے والے اس ابر رحمت نے دنیا کے صدہا ریگستانوں کو سبزہ زار بنا دیا(یعنی طالبان حق کو منزل مقصود تک پہنچا دیا) اور آپ کے نور کی منور شعاعوں نے ہزارہا زنگ آلود قلوب کو جگمگا دیا۔
ولادت۔ شب یکم رمضان المبارک 470 ہجری میں آپ کی ولادت ہوئی سیرت نگاروں نے لکھا ہے کہ آپ مادرزادولی ہیں جس دن آپ کی ولادت ہوئی وہ رمضان المبارک کی پہلی تاریخ تھی آپ نے احترام رمضان میں پورے دن دودھ نوشی نہیں فرمایا۔
نسب آپ کے والد گرامی حضرت سیدابوصالح موسیٰ جنگی دوست ہیں اور والدہ ماجدہ ام الخیر امتہ الجبار حضرت سیدہ فاطمہ ہیں
آپ نجیف الطرفین شریف الجانبین ہیں والد کی جانب سے حسنی اور والدہ کی طرف سے حسینی فاطمی سادات ہیں حضرت علامہ نورالدین جامی نے نفحات الانس میں آپ کی اعلیٰ نسبی کا ذکر خیر فرماتے ہوئے حسنی حسینی جلیل القدر سید لکھا ۔
درس وتدریس و فتویٰ نویسی
حضرت غوث پاک قدس سرہ ظاہری تعلیم و تربیت میں مہارت حاصل کرنے کےبعد درس وتدریس اور فتویٰ نویسی کا کام شروع فرمادیا لکھا ہے کہ آپ کی درسگاہ میں طالبان علوم اس کثرت سے آنے لگے کہ جگہ کم پڑگئی 528 ہجری میں مدرسہ کی عالیشان عمارت تعمیر کی گئی آپکےحلقۂ درس میں بڑےبڑے علماءوفضلاءبھی شریک ہوتےتھے اصلاح امت کیلئے چالیس سال تک آپ نےوعظ فرمایااور تینتیس سال تک درس وتدریس وفتویٰ نویسی کی خدمت انجام دی آپ امام شافعی اورامام احمدبن حنبل کے مذہب پر فتویٰ دیتےتھے۔
تقویٰ وپرہیزگاری
شیخ ابوعبداللہ بن ابو الفتح ہروی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی قدس سرہ کی چالیس سال تک خدمت کی اس مدت میں آپ عشاء کے وضو سے فجر کی نماز پڑھتے تھے اور آپ کا معلوم تھا کہ جب بے وضو ہوتے تھے تو اسی وقت وضو فرماکر دورکعت نماز نفل پڑھ لیتے تھے بہجتہ الاسرار میں لکھا ہے کہ آپ پندرہ سال تک مسلسل رات بھر میں ایک قرآن ختم کرتے رہے اسی کتاب میں یہ لکھا ہے کہ حضور غوث اعظم 521 ہجری سے لیکر 561 ہجری تک خلق اللہ کی ہدایت کیلئے وعظو نصیحت فرماتے رہے۔
ازواج واولاد
آپ نے اکیاون سال کی عمرمیں حضورختمی مرتبت علیہ الصلوٰة والسلام کی اجازت کےبعد چاربیبیوں سےنکاح فرمایا آپکی ازواج طیبات کےنام یہ ہیں سیدہ بی بی مدینہ سیدہ بی بی صادقہ سیدہ بی بی مومنہ سیدہ بی بی محبوبہ آپکےیہاں ان تمام ازواج سےستائیس بیٹےاوربائیس بیٹیوں کی ولادت ہوئی

وصال پرملال

آپکی تاریخ وصال میں سیرت نگاروں نےاختلاف کیاھے لیکن عام طریقےسے11 ریبع الآخر 561ہجری آپکی تاریخ وصال مانی جاتی ہے۔

ماخوذ: بہجتہ الاسرار

(حیات المعظم فی مناقب سیدناغوث اعظم)

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے