(1)
ایک سُنِّی ہی اہل حق ہیں،یہی لوگ اہلِ سنَّت ہیں، یہ وہ ہیں جن کےتمام اقوال اور افعال شریعت کےمطابق ہیں
(سر الاسرار ص140)
(کسی کےنظریات اہلِ سُنَّت والے نہ ہوں تو وہ سُنِِّی نہیں چاہےلاکھ اپنےآپ کوقادری سنی کہتاپھرے)
(2)
قرآن و سنت پہ عمل کرو، شریعت(فرض واجب سنت مستحب) پہ عمل کرو اخلاص کے ساتھ،اسی طرح کرتےرہو یہاں تک کہ اللّٰه تمہیں فھم و فراست ولایت و قرب دےدیگا ان شاءاللّٰه عَزَّوَجَلَّ
(الفتح الربانی ص102)
(3)
دل کی زندگی علم ہےاسے ذخیرہ کر لے،دل کی موت جہالت ہےاس سےدامن بچائے رکھ۔
(سرالاسرار ص102)
(4)
شریعت پر پابندی سےعمل کر اور کما کر کھا،تجھے اللّٰه سے شرم نہیں آتی کہ(بلااجازتِ شرع)مانگ کرکھاتے ہو،بھیک مانگتےہو(اسےفقیری کہتے ہو،یہ فقیری نہیں گناہ ہے)ہاں تو نےتوکل کیا اوربن مانگےتجھے ملا تو کھانےمیں حرج نہیں۔
(جلاء الخاطرص64)
(5)
علم(مستند ذرائع سے)حاصل کر پھر اس پر عمل کر پھر دوسروں تک علم پھیلا، اور وعظ کر۔
(الفتح الربانی ص109)
(6)
دنیا آخرت کی کھیتی ہے جو یہاں نہیں بوئے گا وہاں آخرت میں کچھ حاصل نہیں کر پائے گا۔
(سرالاسرار ص125)
(7)
اللہ تعالٰی کے ولی کو ہر حال میں حضور صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلّم کی پیروی کرنا ہوتی ہے۔
(سر الاسرار ص98)
(8)
رویا کرو(خوفِ خدا میں ، عشقِ خدا میں، شرمِ نبی میں و عشقِ رسول میں، اللہ و رسول کی یاد میں اور اپنے گناہوں پر رویا کرو)قبل اس کے کہ تم پر رویا جائے۔
(الفتح الربانی ص105)
(9)
شریعت ایک درخت ہے طریقت اسکی ٹہنیاں ہیں(شریعت کا حصہ ہیں کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر انکا وجود ممکن نہیں) اور معرفت اسکے پتے ہیں(شریعت کا حصہ ہیں کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر انکا وجود ممکن نہیں) اور حقیقت اسکا پَھل ہے(شریعت کا حصہ ہے کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر پھل کا وجود ممکن نہیں)۔
(سرالاسرار ص87)
اللّٰه عَزَّ وَجَلَّ
پیارےمحبوبﷺوانبیاۓِکرام و صحابہ کرام کےصدقےمیں
میری اورجملہ مومنین ومومنات کی مغفرت فرمائے(آمین)
طالبِ دعا
گدائےِ غوث و خواجہ و رضا
عبد الوحید قادری
شاہ پور بلگام کرناٹک