یہ روشن حقیقت ہے کہ یہود ونصاریٰ دو منہ کے سانپ کی طرح ہیں۔ان کی باتیں ناقابل اعتماد ہوتی پیں۔وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ۔
یکم اکتوبر ودوم اکتوبر کی درمیانی رات کو اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد یہود ونصاریٰ کی بولیاں بدلنے لگی ہیں۔انہیں ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ اگر ایران میدان میں کود پڑا تو دنیا بھر سے امریکہ ویورپ کی حکم رانی ختم ہو جائے گی،کیوں کہ ایران کے ساتھ روس،چین،نارتھ کوریا اور امریکہ ویورپ کے مخالف دیگر ممالک بھی میدان میں اتر پڑیں گے۔اسی لئے اسرائیل ایرانی حملے کے بعد جوابی کاروائی میں پس وپیش کر رہا ہے۔اس کے آقایان نعمت پورے طور پر جوابی حملے کے لئے راضی نہیں۔
خبر کے مطابق ایران نے نیو کلیئر ہتھیار بھی بنا لیا ہے۔ایسی صورت میں نیو کلیئر جنگ چھڑ جانے کا خطرہ بھی موجود ہے۔
مسلم ممالک میں سے متعدد ممالک ایسے ہیں جو اسرائیل کا نام ونشان مٹا سکتے ہیں،لیکن کوئی کچھ کرنے تیار نہیں۔ایران کی حمایت یافتہ تنظیمیں محاذ جنگ کو سنبھال رہی ہیں۔
اسرائیل نے بیروت پر فضائی حملہ کر کے دو ہزار سے زائد شہریوں کو ہلاک کر دیا۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور اس کے بہت سے کمانڈروں کو ہلاک کر دیا۔
اس سخت نقصان کے باوجود حزب اللہ ژندہ ہے اور اسرائیل کے سرحدی شہروں پر مسلسل میزائل،راکٹ اور ڈرون سے حملے کر رہا ہے۔بہت سے اسرائیلی فوجی اور اسرائیلی یہودی ہلاک ہو چکے ہیں۔لوگ ابادیاں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔
چوں کہ میڈیا پر اسلام کے مخالفین کا قبضہ ہے،اس لئے صحیح حالات لوگوں تک بہت کم پہنچ رہے ہیں۔نیز اسرائیل اپنے نقصان کو چھپاتا ہے۔ایسی صورت میں بہت سے حادثات کی خبریں میڈیا والوں کو بھی نہیں مل پاتی ہیں۔
اب حزب اللہ ایسے میزائل وراکٹ چلا رہا ہے جسے آئرن ڈوم سسٹم تباہ نہیں کر پا رہا ہے۔نہ سائرن بجتا ہے کہ لوگ بھاگ کر بنکروں میں چھپ سکیں۔بے خبری میں وہ مارے جاتے ہیں اور اسی خوف سے یہودی اسرائیل کو بھی چھوڑت ے جا رہے ہیں۔حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں۔ماہ دو ماہ میں بہت کچھ بدل جائے گا۔
ازقلم : طارق انور مصباحی
جاری کردہ:10:اکتوبر 2024