نبی کریمﷺ کی شان مبارک میں گستاخی کی جسارت کی خبر نے عاشقان رسول کے اندر شدید اضطراب و ہیجان پیدا کردیا ہے۔ اس خبر کا تعلق بھارت کی دارالحکومت دہلی سے ہے جہاں ساتویں کلاس کی ایک کتاب میں نعوذباللہ نبی کریمﷺ کا کارٹون شائع کیا گیا۔ ہماری آواز ٹیم کو اس کی جانکاری چیف ایڈیٹر مفتی شعیب رضا نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے دی جہاں انھوں نے مذکورہ معاملہ کو اسلام دشمنی کا جیتا جاگتا ثبوت بتاتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی اور کتاب کی نشرواشاعت کو فوری طور سے روکنے کی مانگ کی ہے۔
تفصیل کے مطابق دہلی کے پبلی کیشن ہاؤس جے سی ای ای پبلی کیشنز 11؍ 1E جھنڈے والان ایکسٹینشن، نئی دہلی55 نے آئی سی ایس ای بورڈ کے تحت ساتویں جماعت کے لیے’ہسٹری اینڈ سوِکس‘ نامی کتاب شائع کی ہے ، جس میں نعوذباللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت جبرئیل علیہ السلام کے کارٹون شائع کیے ہیں، جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس سے اضطراب و اشتعال پھیلنا فطری ہے ۔معمولی درجہ کا مسلمان بھی اسے برداشت نہیں کرتا ۔مسلم عوام کا مطالبہ ہے کہ ملک میں امن وامان کے لیے ضروری ہے کہ ایسی شرمناک حرکت کا فوری نوٹس لے کر خطا کاروں کو قانون کے تناظرمیں سخت ترین سزا دی جائے اور اس کی اشاعت پر فوری پابندی عاید کی جائے۔
پبلشر نے مانگی معافی مگر۔۔۔۔
کشمیر کی ایک نیوز ویب سائٹ”دی کشمیر والا” کے ذریعہ یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ پبلشر نے عدم جانکاری کا حوالہ دیتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔ پبلیکیشن کے ڈائریکٹر جے۔سی۔گویل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "اسلام میں تصویر کشی ناجائز ہونے کی جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے اپنی کتاب ‘ہسٹری اینڈ سوکس7’ (2020 ایڈیشن) کے دوسرے چیپٹر اور صفحہ نمبر 033 پر غیر ارادةً ایک غلطی کردی ہے۔ جس سے ہمارے بھائیوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ جس کے لیے ہم اپنی پوری ٹیم کے ساتھ شدید طور پر معذرت چاہتے ہیں اور مستقبل میں ایسی غلطی کبھی نہ دہرانے کا وعدہ کرتے ہیں۔
پبلشر کے معافی مانگنے کے بعد مسلم سماج یہ مانگ کر رہی ہے کہ اس ایڈیشن کی ساری کتابیں واپس لے کر ضائع کیا جائے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا کہ کیا پبلیشر ایسا کرتا ہے یا نہیں؟