از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسی
7856932585
خلد بریں کا مجھ کو نگینہ دکھائی دے
یعنی رسول پاک کا روضہ دکھائی دے
آنکھوں میں میری نور دے ایسا کہ ہر گھڑی
یا رب مجھے بھی شہر مدینہ دکھائی دے
پڑھ کر درود پاک جو سوتا ہے اے خدا
خوابوں میں اُس کو جلوۂ آقا دکھائی دے
نعت رسول ہاشمی لکھتا ہے جو بشر
اوج فلک پہ اس کا نصیبہ دکھائی دے
ہم مانتے ہیں اُس کو ہی جنت کا مستحق
جس کے بھی دل میں اُلفتِ آقا دکھائی دے
صدقے میں مصطفیٰ کے مجھے اے مرے خدا
مرنے سے پہلے گنبد خضریٰ دکھائی دے
شادی کروں گا ایسے مکاں کے مکین سے
جس گھر میں فاطمہ کی کنیزہ دکھائی دے
عشق نبی میں عسکریؔ جو غرق ہو گیا
دنیا میں خوبرو وہی بندہ دکھائی دے