از قلم: شیخ عسکریؔ رضوی بنارسی
جو دل سے نبی کا دیوانہ نہیں ہے
وہ بندہ قسم سے خدا کا نہیں ہے
یہی بولے روح الامیں بھی مچل کر
کوئی پیارے آقا کے جیسا نہیں ہے
سرِ عرش شاہ امم کے علاوہ
کسی کو خدا نے بلایا نہیں ہے
خدا کی محبت کو دل میں بسا کر
"جو مرتا ہے اُس پر وہ مرتا نہیں ہے”
رضا خاں کے در سے ملا ہے سبق یہ
جو اُن کا نہیں وہ ہمارا نہیں ہے
بُلا لیں مجھے بھی مدینے میں آقا
مِرا ہند میں دل بہلتا نہیں ہے
بھٹکتا وہی عسکریؔ ہے جہاں میں
جو دربارِ آقا کا منگتا نہیں ہے