ازقلم: رضوان احمد محبوبی گڑھوا جھارکھنڈ
چندہ عظیم ہے نہ ہی تارہ عظیم ہے
سرکار کے دیار کا ذرہ عظیم ہے
عرشِ بریں سے میں نے جو پوچھا تو یہ کہا
اللہ کے حبیب کا تلوہ عظیم ہے
گر چاہتےہو بھیک تو مانگو حضور سے
وہ ہیں عظیم ان کا عطیہ عظیم ہے
آے ہیں اس جہان میں لاکھوں ولی مگر
ہر ایک ولی سے غوث کا رتبہ عظیم ہے
سجدے کیے ہیں لاکھوں نےرب کے حضور پر
بی فاطمہ کے لال کا سجدہ عظیم ہے
جس نے نبی کے عشق میں خود کو مٹا دیا
اسکا ہی دو جہان میں رتبہ عظیم ہے
تم کو رسول پاک نے جبہ عطا کیا
رتبہ اویس کتنا تمہارا عظیم ہے
حور وملک بھی دیتے ہیں روضے پہ حاضری
رضوان کتنا شاہ کا روضہ عظییم ہے