نعت رسول

مِرے آقا کے صدقے ہے چمن کی جاں ‌میں بیداری

دلِ مشتاق کی خواہش ہوئی ، ہو خامہ فرسائی
حریمِ فکر نے بھی ساتھ میرے کی طرفداری

سو میں نے فکر کو سرکار اقدس کی طرف موڑا
انہیں کی بات سے ہوگی فروتر پہ ضیاباری

تبسم ریزیِ جانِ جہاں سے ہے بہارِ گُل
میرے آقا کے صدقے ہے چمن کی جاں میں بیداری

شفیعِ روزِ محشر جب وہاں سجدہ کناں ہوں گے
تو کچھ نقصان نہ دےگی کمینے کی سیہ کاری

نرالی شان سے عالم کو بخشا نور آقا نے
ہویے ظلمت کے دن اُجلے، ہواؤں میں سبکساری

جو رشکِ مہر کے جلوے مرے دل میں سما جائیں
تو فورا دور ہو جائےگی میرے دل کی اندھیاری

کبھی وہ جلوہ فرمائیں ، دلِ مضطر سکوں پائے
شہابِ خستہ دل کی ختم ہو جایے عَزاداری

✍️ محمد شہاب الدین علیمی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے