آپ کی آمد ہوئی جگ میں اجالا ہوگیا
ظلم کی بدلی چھٹی ہرسو سویرا ہوگ
کائنات رنگ وبو میں خوشنمامنظر ہوا
ہر طرف صبحِ بہاراں کا بسیرا ہوگیا
کعبۂ عظمت جھکا تعظیم شہ کے واسطے
بت گرےسب منہ کےبل اک شور برپا ہوگیا
چیخ کرکہنےلگےکاہن نجومی آتشی
لگ رہاہے وہ پیمبر آج پیدا ہوگیا
خوب کر آہ و فغاں شیطان نے روکر کہا
یوں اچانک آج ایسا ہاے یہ کیا ہوگیا
قیصر و کسریٰ کے آیا محل میں وہ زلزلہ
کنگرے شاہی گرے ماحول ایسا ہوگیا
پارسیوں کے عقیدت کا حسیں آتش کدہ
جو ہزاروں سال سے روشن تھا ٹھنڈا ہوگیا
آسماں سے آمنہ کےگھر تلک تھی روشنی
لگ رہا تھا فرش سارا آسماں سا ہوگیا
دیکھ لی بی آمنہ نےشام کے محل وقصور
نور سے روشن سدا عالم یہ سارا ہوگیا
کردیئے جھنڈا نصب جبریل بیت اللہ پر
کعبے کا منظر حسیں دلکش نرالا ہوگیا
انبیا و مرسلیں آئے سلامی کے لئے
فرشِ عالم پروہ جب جانِ مسیحاہوگیا
نغمۂ صلے علی نوری ملک پڑھتے رہے
رحمت و انوار سے معمور خانہ ہوگیا
پھول مہکے،گل کھلے،باد مسرت چل گئی
یک بیک ماحول ایسا پیارا پیارا ہوگیا
بھینی بھینی خوشبوؤں سےمہک اٹھی ہرگلی
یوں لگا مکہّ سدا خوشبو سراپا ہوگیا
ٹل گئیں یک دم بلائیں اور سب بیماریاں
ہر طرف باد ِ شفا کا بول بالا ہوگیا
مثل دلہن سج گئی ہریالیوں سے یہ زمیں
پیڑ پودے پھل دیے ہر خشک تازہ ہوگیا
دودھ سےہرخشک تھن سب جانورکا بھرگیا
سست رو کمزور تھا جو تیز فربہ ہوگیا
شیربکری بھیڑیے یوں ساتھ میں رہنےلگے
امن و الفت کاحسیں معیار صحرا ہوگیا
بچیوں کو مژدۂ فرحت اماں کی مل گئی
ماں کی ممتامطمئن پہرہ سکوں کا ہوگیا
چاندسورج اورستاروں کوبھی صدقہ ملگیا
نور کی خیرات سے ٹھنڈا کلیجا ہوگیا
ہر کسی نے پا لیا صدقہ نبیِ پاک کا
بیکسوں و مظلوم کابھی دن سہانا ہوگیا
” رات بھر جگتا رہا لکھتا رہا نعتِ نبی
صبح تک اپنا کلامِ شوق پورا ہوگیا”
حشر تک میلاد آقا کا منائیں گے امیرؔ
ذکر ہی انکا میرا اپنا وظیفہ ہوگیا
مدحتِ شاہ امم کرتے رہو عاصی امیرؔ
نعتِ سرور لکھنا پڑھنا کام اپنا ہوگیا
ازقلم: عاصی محمد امیر حسن امجدی رضوی، خادم الافتا و التدریس: الجامعة الصابریہ الرضویہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی