ازقلم: محمد رمضان امجدی مہراج گنج
بیاں مرتبہ کیا ہو شاہ ہدی کا
خدا مدح خواں جب ہے شمس الضحی کا
میرے مصطفیٰ کا شہہ انبیا کا
نہیں کوئی ثانی حبیب خدا کا
ذرا چل کے دیکھو تو ان کی گلی میں
نہیں کوئی ثانی ہے ان کی عطا کا
منور ہوئی اہل ایماں کی قسمت
جو پھیلا اجالا ہے غار حرا کا
وہ بھٹکے گا ہرگز نہیں راہ حق سے
جو تھاما ہے دامن مرے مصطفیٰ کا
لگا کانپنے خوف و دہشت سے نجدی
سنا جیسے ہی نام احمد رضا کا
ہوئے سارے غم امجدی دور میرے
لیا نام جیسے ہی مشکل کشا کا