نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، مہراج گنج
پڑھو نعت اس کی جو نور خدا ہے
یہی لب پہ میرے تو صبح و مساء ہے
ملےگی اسے کیسے عزت جہاں میں
جسے ماں سے اب تک ملی بد دعا ہے
جو شہرت ملی ہے مجھے اس جہاں میں
یہ ماں کی دعا ہے یہ ماں کی دعا ہے
نہیں بھاتی ہے مجھکو رونق جہاں کی
مجھے عشق جب سے نبی سے ہوا ہے
بلا سے وہ گھبرائے کیسےجہاں میں
جسے مصطفی کا سہارا ملا ہے
میں قربان جاؤں نصیبہ پہ اس کے
جو لڑ کر کے دینِ نبی پر مرا ہے
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
لکھا ہے یہ جس نے وہ احمد رضا ہے
جسے لوگ کہتے ہیں تاج شریعت
رضا کا دلارا وہ اختر رضا ہے
اسے فکر عقبی ہو کیسے اے نوری
جو محبوب داور کے در کا گدا ہے