نعت رسول

واہ کیا بات ہے

ازقلم: محمد عاصم القادری رضوی مرادآبادی (ہند)

متعلم:جامعہ رضویہ برکات العلوم سہسوان بدایوں شریف
رابطہ نمبر 9927278436

چاند ٹکڑے ہوا واہ کیا بات ہے
ڈوبا سورج پھرا واہ کیا بات ہے
ہے زمانہ فدا واہ کیا بات ہے
آپ پر مصطفی واہ کیا بات ہے

اپنے جیسا کہے شرم کر تو ذرا
نجدیا تو ہے کیا تیری اوقات کیا
دیکھ کر مصطفی کا رخ والضحی
چاند بھی کہ اٹھا واہ کیا بات ہے

آٸے دنیا میں جب خاتم الانبیا
غم میں ابلیس چلاکے رونے لگا
گونج اٹھا دہر میں کلمہ ٕ لاالہ
کفر تھرا گیا واہ کیا بات ہے

ہے بھلا کون تجھ سا حسین و جمیل
دیکھ کر تجھ کو حیراں ہیں نوح و خلیل
تھک گٸے ڈھونڈتے ڈھونڈتے جبرٸیل
پر نہ تجھ سا ملا واہ کیا بات ہے

جب مکاں سے چلے لامکاں مصطفی
مرحبا مصطفی کی تھی ہر سو ندا
اپنے محبوب کا منتظر تھا خدا
ہر طرف شور تھا واہ کیا بات ہے

تیری تعریف کیسے کروں میں رقم
سید الانبیا اے شفیعِ امم
ربِ کعبہ بھی کھاتا ہے جس کی قسم
شہر ہے وہ ترا واہ کیا بات ہے

بچیاں بچ گٸیں ظلم کے قہر سے
شیر بکری ہوں سیراب اِک نہر سے
آمدِ مصطفی کیا ہوٸی دہر سے
ہر ستم مٹ گیا واہ کیا بات ہے

مہرباں مجھ پہ غفار ہوہی گیا
راستہ میرا ہموار ہوہی گیا
خلد کا میں بھی حقدار ہوہی گیا
ان کا بن کے گدا واہ کیا بات ہے

جب حبیب خدا کی ولادت ہوئی
رب کے فضل و کرم کی عنایت ہوئی
کعبے کو آپ کی جب زیارت ہوئی
کعبہ بھی جھوم اٹھا واہ کیا بات ہے

میرے گلشن میں عہدِ بہار آگیا
زندگی میں مری بھی نکھار آگیا
میرے بے چین دل کو قرار آگیا
پڑھ کے صلے علی واہ کیا بات ہے

رحمتِ دوجہاں ، اے حبیب خدا
ایسا رتبہ کسی کو نہیں ہے ملا
حق تعالی بھی چاہے تمہاری رضا
اے مرے مصطفی واہ کیا بات ہے

تیری عظمت کروں کس طرح میں بیاں
اے حسیں ، گل بدن ، خوبرو مہ لقاں
تجھ کو دیکھے بنا ہی یہ سارا جہاں
تیرا شیدا ہوا واہ کیا بات ہے

میرے عصیاں کی مجھ کو دوا مل گئی
ہر براٸی سے مجھ کو شفا مل گئی
مجھ کو رب العلی کی رضا مل گئی
ان پہ ہوکے فدا واہ کیا بات ہے

دھوم ہے اب بھی اس قصہ ٕ پاک کی
عقل حیران ہے ماہ و افلاک کی
انگلیوں سے مرے مصطفی آپ کی
آبِ رحمت بہا واہ کیا بات ہے

ان کی مدحت کا رب نے دیا وہ صلہ
عزتیں مل گٸیں ، عظمتیں پاگیا
نعت لکھنے کے صدقے ہی عاصم ترا
دل بھی روشن ہوا واہ کیا بات ہے

حسب فرمائش ۔۔نعت خواں احمد الفتاح فیض آبادی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے