از قلم: محمد اشرفؔ رضا قادری
مدیر اعلی سہ ماہی امین شریعت
جو نام محمد پر اپنے
تن من کو نثارا کرتےہیں
مولی کی قسم وہ آنکھوں سے
جنت کا نظارا کرتے ہیں
جو لوگ سجاتے ہیں محفل
میلاد رسول اکرم کی
وہ اپنے اپنے گھر بھر کی
تقدیر سنوارا کرتے ہیں
دربار نبی کو چھوڑ کے ہم
کیوں جائیں کہیں منظور نہیں
ہم لوگ مدینے والے کے
ٹکڑوں پہ گزارا کرتے ہیں
ہر مسئلہ ان کا ہوتا ہے
آسان اسی دم چٹکی میں
زہرا کے دلاروں کو جو بھی
مشکل میں پکارا کرتے ہیں
ہے میرے نبی کی شان عجب
ہر ذرہ ہے کرتا ان کا ادب
اشجار بھی آتے ہیں چل کر
جب آپ اشارا کرتے ہیں
انگشت نبی پیاری پیاری
ہے فیض و کرم جس سے جاری
جب جوش پہ آئے غم خواری
تشنے بھی گزارا کرتے ہیں
کونین کا مالک اے اشرفؔ
خالق نے بنایا ہے ان کو
جن, انس و مَلَک حور و غلماں
جان ان پر وارا کرتے ہیں