از اسیر ناموسِ رسالتﷺ،سید نعمان شاہ گیلانی رضوی
بے کسوں کے چارہ،اے مجبوروں کے سہارا
اے میرے ملجاء و ماوا وقت مدد ہے
۔
بحر ظلمات میں طلاطم خیز ہیں موجیں
اے کشتی امت کے ناخدا وقت مدد ہے
۔
کفر نے جال ڈالا،تیرے غلاموں کو مارا ڈالا
اے عیسیٰ کے بھی مسیحا وقت مدد ہے
۔
تیری ناموس کا پرچم لہرایا ہے جنہوں نے
مشکل وقت ہے ان پہ پڑا وقت مدد ہے
۔
ظالم ہے قوت میں اور مظلوم ہیں عاشق
اے ختم الرسل مختار نبی وقت مدد ہے
۔
تیرے نام پہ کر رہے ہیں جاں فدا تیرے عاشق
اے محبوب کائنات جان جاناں وقت مدد ہے
۔
اے والی طیبہ کے خدا،اے وحدہ لاشریک
اے احد،اے ارحم الراحمین وقتر مدد ہے
۔
خدایا بھیج میکائیل و نامزد ملائکہ
نازل کر اب ابابیلوں کو وقت مدد ہے
۔
تجھ سے فریاد ہے اے گنبدِ خضریٰ والے
جلد لے اپنے دیوانوں کی خبر وقت مدد ہے
۔
اے صدیق و عمر اے غنی و مولا علی
حل کریں مشکلات کہ وقت مدد ہے
۔
الہیٰ واسطہ تجھے سیدہ کی چادر تطہیر کا
سکینہ نازل کر اپنے بندوں پر وقت مدد ہے
۔
اے شاہسوار کربلا اے تاجدارِ اہل وفا
یا قاسم و یا عباس علمدار وقت مدد ہے
۔
ہم مجبور و محکوم ہیں یا نبی الله
آپ تو مالک بحر و بر ہیں وقت مدد ہے
۔
امت سے ہو جو بے خبر وہ آقا کیا ہے
اے عالم ما کان وما یکون وقت مدد ہے
۔
شرف کعبہ سے بڑھ کر ہے جس امتی کا لہو
وہ بہتا ہے سیل رواں اب وقت مدد ہے
۔
اے غم گسار جہاں اے والی کون و مکاں
اسیر تیرا کر رہا ہے التجاء وقت مدد ہے