داڑھی رکھنے والوں پر طنز کرنے والوں کے بارے میں حضور خطیب البراہین محدث بستوی قدس سرہ کی سنہری تحریر ملاحظہ فرمائیں:
"چوری اور سینہ زوری والوں سے خدا کی پناہ کہ وہ داڑھی رکھنے والوں پر قہقہہ اڑاتے ہیں اور اگر کوئی رکھے تو اس کو سفیہ اور بے وقوف گردانتے ہیں، شعائر اسلام کے ساتھ نفس اسلام کو بھی مونڈ کر پھینک دیتے ہیں۔”
قوم مسلم کی دین سے دوری، اعمال حسنہ سے بیزاری کو دیکھ کر آپ کے پہلو میں دھڑکنے والا دل تڑپ جاتا تھا۔ یہ دل گداز تحریر پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔آپ تحریر فرماتے ہیں:
"آج ہم مغرب کے دلدادہ اس کے زلف عنبریں کے اسیر اور مکمل طور پر اس کے دامن تزویر میں آچکے ہیں یعنی یہودیوں، عیسائیوں، مجوسیوں، فرنگیوں، اور ہندؤں کے طریق ہائے کار ہمارے امور دینی میں شریک ہوتے جا رہے ہیں۔مسلمانوں! سنبھلو اور بچو! جب سفینۂ حیات ڈوب جائے گا تو شور و غوغا مچانابےسود ہوگا، عمیق قعر مذلت میں گرنے کے بعد تمہاری صدائے بازگشت بھی سنائی نہ دے گی“۔
(داڑھی کی اہمیت،بحوالہ خطیب البراہین اور تصوف)