علما و مشائخ

بیرون ممالک میں علمائے ہند کی خدمات (تیسری قسط)

از:محمد ابوہریرہ رضوی مصباحی – رام گڑھ
[رکن: مجلسِ شوریٰ:ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ
ڈائریکٹر: مجلسِ علمائے جھارکھنڈ]

حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ:
حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری بریلوی علیہ الرحمہ کی شخصیت جہاں اپنے وقت میں منفرد اور فقید المثال تھی وہیں بے پناہ اوصاف وخصوصیات کی حامل بھی تھے۔ آپ مسلک اہل سنت کی ترویج واشاعت کے لیے ملک وبیرون ملک کا برابر سفرکرتے رہے۔ آپ نے پاکستان،بنگلہ دیش ،سری لنکا،بحرین،قطر،کویت،امریکہ،جرمنی، سعودی، شام وفلسطین وغیرہ کا سفر کر کے سواد اعظم اہل سنت کا پیغام عام کیا۔
بیرون ہند اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری بریلوی علیہ الرحمہ کے مسلک کی ترویج واشاعت کےلیے آپ انتھک جدوجہد فرماتے رہے۔

ایک مرتبہ آپ کا سفر ہالینڈ کا ہوا۔ جلسہ میں بہت سے ڈاکٹرس اور پروفیسرس ٹائی لگا کر شریک تھے۔ آپ نے ٹائی کی حقیقت اور ٹائی کے تعلق سےعیسائیوں کے عقیدے پر بھر پور تقریر فرمائی اور ٹائی کے جتنے اقسام ہیں ان کی بھی وضاحت فرمائی۔
{اس سلسلے میں آپ کی کتاب مسمیٰ’’ٹائی کا مسٔلہ‘‘وجود میں آئی۔} [تجلیات تاج الشریعہ ص:۴۳۷]

عالم اسلام کے بنیادی اور عالمی مسائل کی پیچیدگیوں کے پیش نظر ورلڈ اسلامک مشن لندن کےزیر اہتمام ہونے والی "حجاز کانفرنس” میں حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ اور علامہ ارشدالقادری علیہ الرحمہ شرکت کےلیے۱۹۸۵ء میں لندن تشریف لے گئےتھے۔ اس میں حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے خطاب بھی فرمایا۔ "حجاز کانفرنس” کی صدارت آپ ہی نے فرمائی تھی۔ اس کانفرنس کی اہمیت اس لیے بھی ہے کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس تھی جس میں پوری دنیا کے قائدین نے شرکت کی اور درپیش مسائل پر کھل کر بحث ہوئی اور حل کے لیے لائحہ عمل تیار کیا گیا[ایضاً،ص:۱۱۶]

ہند وبیرون ہند جہاں بھی آپ تشریف لےجا تھے شریعت مطہرہ کے با لمقابل کسی بھی چیز کو ترجیح نہ دیتے۔ دبئی میں گولڈ مارکٹ کے قریب سنیو ں کی مرکزی مسجد ہے جس میں مائک پر نماز ہوتی تھی کہ مائک کے بغیر آواز پہنچنا مشکل تھا۔ مگر حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے لوگوں کی چون وچرا کی پروا کیے بغیر جمعہ کی نماز کی امامت بغیر مائک کے فرمائی۔ در حقیقت عوام انھیں علما کو مطعون کرتی ہے جو شریعت کو مذاق بنائے ہوئے ہیں اگر کوئی پا بند شرع ہو تو قوم ضرور اس سے محبت بھی کرے گی اور احترام بھی۔
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے علم کی تصدیق صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ بیرون ہند کے شیوخ نے بھی کی۔ ان میں بعض نے آپ سے سند حدیث حاصل کی اور داخل سلسلہ بھی ہوئے۔چنانچہ۲۰۰۸ء میں آپ دمشق تشریف لے گئے۔ وہاں علم کلام کے مشہور عالم’’عبد الہادی الشنار‘‘حضرت کے حلقۂ ارادت میں شامل ہوئےنیز علما کی طلب پر حضور نے کئی علما کو سند حدیث سے بھی سرفراز فرمایا۔
ان خدمات کے علاوہ حضرت بیرون ہند کئی اداروں کی سرپرستی بھی فرما رہے ہیں۔مرکزی دارالافتا ہالینڈ، مدرسہ فیض رضا سری لنکا، سنی رضوی جامع مسجد امریکہ، اعلیٰ حضرت مشن بنگلہ دیش وغیرہ-
[انوار تاج الشریعہ،ص:۵۰]

اب اخیر میں حضور تاج الشریعہ کا ایک عظیم کار نامہ جو ہم ہندی مسلمانوں کے لیے یقیناًفخر کی بات ہے۔٤مئی۲۰۰۹ء کو حضرت’’جامع ازہر مصر ‘‘تشریف لے گئے تھے۔ وہاں آپ نے خالص عربی زبان میں تقریر کی جس کا اکثر حصہ اعلیٰ حضرت پر لگائے گئے الزامات کے رد پر مشتمل تھا۔ آپ نے وضاحت فرمائی کہ’’مسلک اعلیٰ حضرت کوئی نیا مسلک نہیں ہے بلکہ یہ وہی مسلک ہے جو صحابہ کرام، تابعین عظام اور سواد اعظم کا مسلک ہے۔ہمارے مخالفین ہمیں بریلوی کہتے ہیں اور بدنام کرتے ہیں‘‘۔ اس دورہ میں رئیس الجامعہ ڈاکٹر احمد طیب نے آپ کی خدمت میں ’’الدرع الفخری‘‘(فخر ازہر)ایوارڈ پیش کیا۔ یہ ایوارڈ ان علما کو دیا جاتا ہے جو اپنے ملک میں دین وملت کے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یہ ہم ہندوستانیوں کےلیے فخر کی بات ہے کہ یہ اعزازی میڈل حضرت تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کو دیا گیا۔
[جام نور دہلی،اگست۲۰۰۹ء – ص:۹]

شیخ الاسلام حضرت علامہ سید شاہ محمد مدنی میاں:
برہان المتکلمین، شیخ الاسلام حضرت علامہ سید شاہ محمد مدنی اشرفی کی ذات با برکات سے کون واقف نہیں،
آپ ایک مایہ ناز خطیب، بالغ النظر محقق، متبحر عالم دین اور نہ جانے کن کن اوصاف سے خدا نے آپ کو نوازا ہے۔ آج آپ کی شخصیت خلیج بنگال سے لیکر وادی کشمیر اور جنوبی ہند سے لیکر شمالی ہند تک ہی محدود نہیں، بلکہ آپ اپنی بےلوث اور بے بہا ملی خدمات اور وراثتی علمی جاہ وجلال کی بنا پر بر صغیر ہند وپاک سرحدوں سے نکل کر مغربی ممالک ہر زبان زد عوام وخواص ہیں۔
آپ نے پہلی مرتبہ اپنے عقیدت مندوں کی خواہش پر ۱٩٧٤ء میں برطانیہ کا سفر طے کیا،جس میں تقریباً ۲۵/شہروں کا دورہ کیا جو مندرجہ ذیل ہیں :۔
(۱)برسٹن-(٢)ڈیوزبری-(۳)بریڈفورڈ-(۴)ساؤتھ ہیمٹن-(۵)الیکس-(۶)بوسٹن_(۷)بلیک برن-(۸) اسکیل مرسڈل-(۹)کوٹن ٹری-(۱۰)میٹر برو(۱۱)وٹ فورڈ(۱۲)ہائی ومکب-(۱۳)سلاؤ-(۱۴)جیکسی فکس-(۱۵)نیلسن-(۱۶)اولڈ ہم-(۱۷)لسٹر-(۱۸)برمنگھم-(۱۹)ڈربی-(۲۰)لائی کراس-(۲۱)برنلی-(۲۲) لندن(۲۳)مانچسٹر(۲۴) شیفلیڈ – (۲۵) لنکاسٹر۔

آپ نے اس تبلیغی دورےمیں تبلیغ کا ہیڈ کوارٹر لنکاسٹر بنایا جہاں سے آپ مغرب میں آباد مسلم ونومسلم کے ایمان وعقائد کے تحفظ کی خاطر نہایت بالغ نظری سے تبلیغی دورے، عوامی جلسے اور مجلس پند ونصائح کا انعقاد کرتے۔ آپ کو اپنے اس دورے میں مغربی سیکولر نظام تعلیم اور نسبتاً زیادہ لچکدار معاشرہ کے باشندگان کے ذہنوں میں اٹھنے والےبہت سے اہم سوالات کے جوابات کی ضرورت کا جب احساس ہوا تو آپ نے حالات کی نزاکت کے مطابق ایک سوال وجواب کی محفل کا انعقاد کیا جس کے ذریعے آپ نے ہزاروں مشکوک ذہنوں کا تزکیہ فرمایا اور بے شمار تشنہ لبوں کو تسنیم وکوثر کے جام سے سیراب کیا۔ عوامی جلسوں کے انعقاد میں بھی حالات کی نزاکت کا بڑا خیال رکھتے، عموماً آپ خطاب کا پروگرام جمعہ کو نماز جمعہ سے قبل اور سنیچر و اتوار کو مساجد یا پروگرام کےلیے ہال کرایہ پر لےکر جلسہ منعقد کرتے۔ اس طرح آپ نے مسلسل بارہ سال تک برطانیہ میں اپنا تبلیغی دورہ جاری رکھا، جس مدت میں کم وبیش ۳۰/ خطابات دیے، جس کا سامعین کے ذہن وقلوب پر گہرا اثر پڑا کہ لاکھوں ذہنوں کو آپ کے خطاب دلنواز نے روحانی ودینی انقلاب سے دوچار کیا، مزے کی بات تو یہ ہے کہ وہاں کے لوگوں میں آپ کے خطاب کی اتنی طلب تھی کہ وہاں کے اہل ذوق حضرات نے تو ان تمام خطابات کو ٹیپ ریکارڈ کرلیا اور آگے چل کر اسے کتابی شکل دےدی جو آج’’خطبات برطانیہ‘‘ کے نام سے موسوم ہے اور ہر مکتبے میں دستیاب ہے۔ اس اولین دورے کے بعد شمالی امریکہ میں نیویارک، نیو جرمنی، شکاگو ، ہیونسٹن، کناڈا کے مشہور شہر ٹورینٹو، ہالینڈ، بلجیم کی راجدھانی برسلز اور فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تقریباً ۲۳/ برس تک اپنے دوروں کا سلسلہ قائم رکھا، اس طویل ترین مدت میں نہ جانے کتنوں کے لیے مشعل راہ جلائی، تشنگان معرفت کو حقیقت کے جام پلائے۔
دوسرا دورۂ برطانیہ ١٩٧٦ء میں کیا-

جماعت رضائےۓمصطفی، برطانیہ:
١٩٧٤ء میں آپ نے اہل سنت کے استحکام اور ترویج و اشاعت کے لیے جماعت رضائے مصطفیٰ کی شاخ برطانیہ میں قائم کی۔ حضرت شیخ الاسلام اس تحریک کےاہم رکن تھے اور صدرشہزادہء اعلیٰ حضرت، حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تھے۔

بانی:
(١)جماعت رضائےمصطفی، برطانیہ [١٩٧٤ء]
(٢) انٹرنیشل محدث اعظم مشن [١٨/ اگست، ١٩٧٨ء]
(٣)مدنی میاں عربک کا لج[١٩٨٥ء]۔

جاری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے