پروفیسر ڈاکٹر منظور الدین احمد صاحب چئیرمین شعبہ سیاسیات رئیس کلیہ فنون جامعہ کراچی ، پاکستان اپنے مقالہ "اسلامی تصوف اور سلسلہ رفاعیہ” میں لکھتے ہیں :
سلسلہ رفاعیہ کو منفرد حیثیت حاصل ہے اس لیے کہ یہ کسی مخصوص سلسلے سے براہ راست منسلک نہیں بلکہ اس کے بانی حضرت سیدنا الشیخ سید احمدالکبیر الحسینی الموسوی الرفاعی بذات خود خاندانی اعتبار سے ان کا سلسلہ نسب حضرت امام حسین اور امام موسیٰ الکاظم سے ہوتا ہوا حضرت علی کرم اللہ وجہ سے جاکر ملتا ہے ۔ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسلامی تصوف کا مرکز حقیقی ہیں ۔ حضرت رفاعی قدس سرہ نہ صرف یہ کہ پایہ کے مرد کامل تھے بلکہ انہونے تفسیر و حدیث اور تصوف پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں ۔ اسی طرح بہت سی اور تصانیف بھی ہیں ۔ اس طرح آپ کی ذات گرامی میں طریقت و شریعت کا حسین متوازن امتزاج ملتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے سلسلے میں طریقت و شریعت کا تضاد یا ثنویت نہیں ملتی۔
اسلامی تصوف ترک دنیا کی قائل نہیں اور نہ ہی شرعی پابندیوں سے مبرّا ہے۔ رفاعیہ سلسلے میں اسی لیے ہمیں اسلامی تصوف کی صحیح ترجمانی ملتی ہے ۔
(مجلہ رفاعیہ، ص : 10 ، بسلسلہ عرس رفاعی الشیخ السید احمد کبیر الرفاعی ، 1987 ء ، رفاعیہ ٹرسٹ ، کراچی پاکستان)
پیشکش: بزم رفاعی، خانقاہ رفاعیہ، بڑودہ ، گجرات
9978344822