شعر و شاعری

نظم: یہ دنیاخود سےاب ڈرنےلگی ہے

نتیجۂ فکر: محمد عثمان ندوی نائب مہتمم دارالعلوم نورالاسلام جلپاپور نیپال

ہوا اب تند رو چلنے لگی ہے
مصیبت دن بدن بڑھنے لگی ہے

بہاروں پر ستم منڈلا رہا ہے
چمن میں برق اب گرنے لگی ہے

جدھردیکھو ادھروحشت برستی
یہ دنیا خود سے اب ڈرنے لگی ہے

سہم کر رہ گیا ہے سارا عالم
محبت کی صدا مرنے لگی ہے

یہاں اپنے بھی ویرانے بنے ہیں
اخوت دم بدم مٹنے لگی ہے

بدلتا جا رہا ہے رنگ عالم
اداسی ہرطرف بڑھنے لگی ہے

وفا کا تذکرہ بس رہ گیا ہے
سنہری رات اب ڈھلنے لگی ہے

حیامعصوم تھی دنیامیں لیکن
سر بازار اب بکنے لگی ہے

وہ مجلس نور تھا جس میں ہویدا
جدھر بھی دیکھئے اٹھنے لگی ہے

زمانہ تھا منور روشنی سے
وہی اب روشنی بجھنے لگی ہے
وہی اب روشنی بجھنے لگی ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے