خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان
چھپا کے عشق کو رکھنا بہت ضروری ہے
تمہارا ہم سے نہ ملنا بہت ضروری ہے
کمال ضبط ہے بہتر بجا سہی لیکن
کبھی کبھار کا رونا بہت ضروری ہے
وصالِ یار کی خواہش تو دل میں ہے لیکن
ذرا سا فاصلہ رکھنابہت ضروری ہے
اگر ہے عشق میں درکار تھوڑی لذت بھی
کسی رقیب کا ہونا بہت ضروری ہے
مریں تو یاد کریں لوگ خوش دلی سے ہمیں
دلوں کے داغ کا دھونا بہت ضروری ہے
یہی تو ڈر ہے چبھن دل میں رہ نہ جائے کہیں
غموں میں آنکھ کا بہنا بہت ضروری ہے
میں فیضان کر نہیں سکتا ہوں عشق کا اظہار
لبوں کو عشق میں سینابہت ضروری ہے