نتیجہ فکر : ذکی طارق بارہ بنکوی
میرا ایمان ہےعقیدہ ہےوقت بے شک یہ رونما ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا
کیا یونہی میں حسینی بن بیٹھا
کیا یونہی ان کا تابع دار ہوا
جب بہت دین کو پڑھا میں نے
تب یہ مجھ پر ہے آشکار ہوا
راضی جس سے بھی اہلِبیت ہوئے اس سے ہی خوش مرا خدا ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا
کھیلتا تھا جو دوشِ آقا پر
اس بدن کو اذیتیں دیتے
جو بہت نازوں سے تھا پالا گیا
اس کو ناحق مصیبتیں دیتے
یہ بھی سوچا نہیں کہ محشر میں حال تیرا اے شمر کیا ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا
ہم بہت ہی نصیب والے ہیں
ان سے نسبت کے صدقے میں بےشک
ہم کو دوزخ کا ڈر نہیں کوئی
ان سے الفت کے صدقے میں بے شک
یہ یقیں ہے کہ شہرِ جنت میں گھر ہمارا بنا ہوا ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا
سوچتا رہتا ہوں میں روز و شب
مرشدی جانِ فاطمہ اے حسین
لیکن اس کا پتہ ہی چلتا نہیں
راحتِ قلبِ مصطفٰے اے حسین
کے قیامت کب آئے گی آخر اور دیدار آپ کا ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا
غم حسینی شہیدوں کا اے "ذکی”
یہ کرامت نمایاں کرتا ہے
جب بھی آتا ہے یومِ عاشورہ
جانے کیوں مجھ کو ایسا لگتا ہے
جابجا کربلا کے میداں میں خوں کا چشمہ ابل رہا ہوگا
ساری دنیا حسینی ہوگی کل سب کو ہی عشقِ کربلا ہوگا