مضامین و مقالات

ظاہری باطنی کامیابی کیلیے مرشدِ برحق کی ضرورت

ازقلم : عبدالرشیدامجدی دیناجپوری

دین کے مطابق کامیابیاں دو قسم کی ہیں
(1) ظاہری
(2) باطنی..
ظاہری کامیابی سے مراد یہ ہے کہ جسم و دل دونوں پر اللہ تعالٰی کے احکام جاری کئے جائیں نہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا جائے اور نہ صغیرہ گناہ پر اصرار کیا جائے…
باطنی کامیابی یہ ہے کہ حصول تقویٰ کے بعد دل میں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی مقصود مشہود موجود نہ رہے یعنی دل کو پہلے اردہ غیر سے خالی کر لیا جائے پھر غیر کو نظروں سے اوجھل کر دیا جائے اور پھر حق دل میں جلوا فرما ہو جائے یاد رہے کہ ان دونوں کامیابیوں کے لئے ہر شخص کو مرشد کی ضرورت ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ مرشد کہتے کسے ہیں اس کی وضاحت بھی انتہائی ضرورت ہے مرشد دو طرح کا ہوتا
(1) مرشد عام
(2) مرشد خاص
مرشد عام : اس سے مراد قرآن و احادیث مبارکہ اور علماء اسلام کی رہبری ہے.. ظاہری و باطنی دونوں کامیابیوں کے اس مرشد کا ہونا واجب ہے جو بھی ان سے جدا ہے وہ یقیناً گمراہ ہے
مرشد خاص اس سے مراد کوئی ایسی مخصوص شخصیت ہے جسمیں چار شرائط موجود ہوں ان چار شرطوں کو پورا کیے بغیر کوئی بھی شخص مرشد نہیں بن سکتا نہ ہی اس سے بیعت لینا جائز ہے اور نہ ہی اس کی بیعت ہونا جائز ہے..
جس شخص میں یہ چار شرطیں پائ جائیں اسے جامع شرائط مرشد کہتے ہیں…
وہ چار شرطیں مندرجہ ذیل ہیں
(1) صحیح العقیدہ مسلمان ہو.. یعنی اہل سنت و جماعت سے وابستہ ہو بد عقیدہ و بد مذہب نہ ہو
(2) عقائد کے دلائل اور تمام احکام شرعیہ کا عالم ہو حتی کہ ہر پیش آمدہ مسئلہ کا حل بتا سکتا ہو
(3) علم کے مطابق عمل کرتا ہو فرائض واجبات سنن اور مستحبات پر دائمی عمل پیرا ہو اور تمام محرمات و مکروہات سے بچتا ہو
(4) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تک اس کی نسبت متصل ہو اسکے مشائخ کا سلسلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تک پہنچتا ہو
(1) جو شخص خود کسی کے ہاتھ پر بیعت نہیں ہے لیکن باپ داد کی وراثت سمجھ کر ان کا سجادہ نشین بن گیا ہے اس کا سلسلہ متصل نہیں ہے اس لئے وہ مرشد بننے کی اہلیت نہیں رکھتا جس شخص
(2) جس شخص نے کس کے ہاتھ پر بیعت تو کی ہوئ ہے مگر اس کو خلافت نہیں ملی تو اس کا سلسلہ بھی متصل نہیں ہے وہ بھی مرشد نہیں بن سکتا
(3) جس سلسلہ میں کوئی ایک فرد بھی نااہل آجائے وہ سلسلہ بھی متصل نہیں رہتا نااہل کے بعد اس سلسلے کے تمام پیر غلط ہیں ان کا مرید ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا
(4) بعض بد مذہب غیر سنی بھی پیر بن بیٹھے ہیں اور لوگوں کو اپنا مرید کرتے ہیں ان کی پیری مریدی بہت بڑا مکرو فریب اور شیطان کا چال ہے
(5) آج کل اکثر غیر عالم لوگ پیر بن کر مرید کر رہے ہیں یہ بھی قطعاً غلط ہے ایسے لوگوں کا مرید کرنا یا ایسے لوگوں کا مرید ہونا ناجائز و حرام ہے
(6) آج کل اکثر پیر کھلے فسق و فجور میں مبتلا دیکھے جاتے ہیں ان کی پیری مریدی بھی صرف ایک ڈھونگ ہی ہے حقیقت میں نہ وہ پیر ہیں نہ ان کا کوئی مرید ہے
مرشد خاص کی پھر دو قسمیں ہیں
(1) شیخ اتصال
(2) شیخ ایصال
شیخ اتصال جسمیں بیان کردہ چاروں شرائط پائ جائیں.. شیخ ایصال وہ ہوتا ہے جو کہ بیان کردہ شرائط کے ساتھ ساتھ راہ سلوک کی تمام مشکلات سے بھی آگاہ ہو اور اپنے مرید کو منزل تک پہنچا نے کی کامل استطاعت رکھتا ہو یعنی ہر شیخ ایصال شیخ اتصال بھی ہوتا ہے لیکن ہر شیخ اتصال شیخ ایصال نہیں ہوتا۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے