تحریر: طارق انور مصباحی، کیرالہ
بھارتی مسلمان انتہائی کس مپرسی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں۔یہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔بعض سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کے ساتھ دشمنوں کا سا سلوک کرتی ہیں اور سیکولر کہلانے والی پارٹیاں عام طور پر الیکشن کے وقت سیکولر بن جاتی ہیں۔پھر سال بھر میں ایک بار افطار پارٹی کرا دیتی ہیں اور عید کے موقع پر مسلمانوں کو مبارک باد دے دیتی ہیں۔
ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہمیشہ کچھ نہ کچھ سازش ہوتی رہتی ہے۔علمائے کرام کو حالات کا زیادہ علم نہیں ہوتا اور دانشوروں کو قوم کے نفع و نقصان سے کچھ لینا دینا نہیں۔اکثر دانشوران اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں۔
اب ایسی پریشان کن صورت حال میں لازم ہے کہ علما و دانشوران کے درمیان باہمی تعلقات استوار کیے جائیں اور باہمی تعاون سے مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کی جائے۔