شعر و شاعری

غزل: دل کہیں اور فدا کیا کرنا

خیال آرائی: فیضان علی فیضان، پاکستان

اب تجھے خود سے جدا کیا کرنا
دل کہیں اور فدا کیا کرنا

اک تمہیں سے یہ دل لگایا ہے
سوچ کے اچھا برا کیا کرنا

بس یہی بات میں کہوں تم سے
اب وفا ہو یا جفا کیا کرنا

کیوں ہو تم دور دور اب مجھ سے
اب ہو میرے تو حیا کیا کرنا

یونہی کرتے رقیب ہیں سارے
جا کے ان سے گلہ ہے کیا کرنا

زندگی میں وفا نہیں ملتی
طول عمری کی دعا کیا کرنا

اپنے فیضان کا دل بسا لو تو
ہجرتیں پھر یہاں سے کیا کرنا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے